ہیٹی کی تعمیر نو کے لئے امدادی کانفرنس
30 مارچ 2010اقوام متحدہ کے اہلکاروں کا خیال ہے کہ ہیٹی میں زلزلے سے ہوئی بڑے پیمانے کی تباہی کے بعد تعمیر نو کے عمل کے لئے ابتدائی طور پر پونے چار ارب ڈالر سے زائد رقم کی ضرورت ظاہر کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں توقع ہے کہ بدھ کے روز ہونے والی ڈونر کانفرنس میں شرکا دل کھول کر امداد دیں گے۔ اِس کانفرنس میں ایک سو ملکوں کے وفود اور بڑے مالیاتی اور کاروباری اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔
ہیٹی کے لئے شیڈیول کی گئی ڈونر کا نفرنس کی صدارت ہیٹی کے صدر Rene Preval کریں گے۔ وہ اِس کانفرنس کے میزبان بھی ہیں۔ اُن کے ہمراہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن بھی صدارتی ٹیبل پر بطور شریک میزبان موجود ہوں گے۔
منتظمین کا خیال ہے کہ ہیٹی کے تباہ شدہ مرکزی شہر Port-au-Prince کو اگلے اٹھارہ ماہ کے دوران چار ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اِس کے باعث ہی سکول، کا لج، ہسپتال اور رہنے کے لئے اپارٹمنٹس دستیاب ہو سکیں گے۔ منتظمین کے خیال کی تائید ہیٹی کی حکومت بھی کرتی ہے اور اُن کے مطابق اٹھارہ ماہ کے بعد مزید فنڈ کی ضرورت پڑے گی۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ادارے کی ایڈمنسٹریٹر ہیلن کلارک کا بھی ایسا ہی کہنا ہے کہ اگلے اٹھارہ ماہ ہیٹی کی تعمیرنو کے لئے از حد اہم ہیں اور ڈونرز سے امید کی جا رہی ہے کہ وہ ضرورت کے مطابق امداد کے عملی وعدے فراہم کریں گے۔
امدادی کانفرنس میں جن رقوم کا وعدہ کیا جائے گا اُن کی پہلی قسط بھی جلد جاری کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مجموعی طور پر ہیٹی کو تعمیر نو کے لئے بارہ ارب ڈالر کی اگلے دس سالوں میں ضرورت ہے۔ اِس سلسلے میں ہیٹی کے وزیر اعظم Jean-Max Bellerive نے فروری میں تعمیر نو کا تخمینہ بین الاقوامی برادری کو پیش کیا تھا۔
بدھ کے روز ہونے والی امدادی کانفرنس کو اقوام متحدہ کے علاوہ، یورپی یونین، عالمی بینک اور انٹر امریکہ ترقیاتی بینک کی پرزور حمایت حاصل ہے۔ ہیلن کلارک کے مطابق تعمیر نو میں ترجیحی بنیادوں پر حکومتی دفاتر کی تعمیر کی جائے گی۔ عدالتی کمپلیکس کے ساتھ ساتھ تیرہ سو تعلیمی اداروں اور بے شمار ہسپتالوں کی تعمیر بھی اہمیت کی حامل ہے۔ اِس میں ہیٹی کے صدر کا گھر بھی شامل ہے۔
رپورٹ : عابد حسین
ادارت : شادی خان سیف