1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی صدر کا تاریخی دورء ہیٹی

18 فروری 2010

یہ کسی بھی فرانسیسی صدر کا اس سابقہ فرانسیسی نو آبادی کا پہلا دورہ تھا، جس دوران سارکوزی نے زلزلے کے بعد بحالی منصوبوں کے لئے 326 ملین یورو کے ایک امدادی پیکیج کا اعلان بھی کیا

https://p.dw.com/p/M4IQ
تصویر: AP

زلزلے سے تباہ حال ہیٹی کے ٹوٹے پھوٹے صدارتی محل میں میزبان صدر رینے پریوال نے نکولا سارکوزی کا بڑے تپاک سے استقبال کیا۔ سارکوزی نے بھی خطے سے جڑی اپنی تاریخی ذمہ داریاں نبھانے کا وعدہ کرتے ہوئے فوری طور پر تقریبا پانچ سو ملین ڈالر کے برابر مالیت کے بحالی پیکیج کا اعلان کیا۔

نکولا سارکوزی نے پورٹ او پرانس کے صدارتی محل میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ زلزلے کے بعد سب سے پہلے فرانس ہیٹی کے عوام کی مدد کے لئے پہنچا تھا اور ہیٹی کے شہریوں کی زندگی میں ایک نئے اور خوشگوار باب کے آغاز تک پیرس اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔ پیرس حکومت کی جانب سے اعلان کردہ امدادی پیکج میں ہیٹی کے ذ‌مے 56 ملین یورو کے قرضے بھی معاف کر دئے گئے ہیں۔ بعد ازاں فرانسیسی صدر نے ایک ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر ملکی دارالحکومت پورٹ او پرانس اور دیگر تباہ حال علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔

Haiti Präsidentenpalast Erdbeben NO-FLash
ہیٹی کا تباہ حال صدارتی محلتصویر: AP

سارکوزی ایک فرانسیسی طبی مرکز میں بھی گئے جہاں زلزلے سے متاثرہ افراد کو امداد مہیا کی جا رہی تھی۔ اس موقع پر سینکڑوں مقامی شہریوں نے ہیٹی کے سابق صدر ژاں بیرتراں ایرسٹیڈ کی وطن واپسی کے حق میں مظاہرہ بھی کیا۔ نوجوان مظاہرین سارکوزی سے فرانسیسی اثر و رسوخ استعمال کر کے ایرسٹیڈ کی جنوبی افریقہ سے ہیٹی واپسی کو ممکن بنانےکا مطالبہ کر رہے تھے۔ ایرسٹیڈ ہیٹی کے پہلے جمہوری صدر تھے جنہیں چھ سال قبل اندرونی بغاوت کے سبب ملک بدر ہونا پڑا تھا۔

فرانسیسی صدر کا بدھ کے روز کیا جانے والا دورہء ہیٹی اس تاریخی تناظر میں بھی خاصا اہم ہے کہ ہیٹی 1804 میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے والی سیاہ فاموں کی پہلی ریاست ثابت ہوا تھا۔ ہیٹی میں ’غلاموں‘ نے فرانسیسی تسلط کے خلاف 1791 میں اپنی مسلح مزاحمت کا آغاز کیا تھا اور پھر تیرہ سالہ خونریزی کے بعد کیریبین کی اس ریاست کو پیرس سے آزادی ملی تھی۔ ہیٹی اس زمانے میں چینی کی پیداوار کے باعث انتہائی اہم ریاست سمجھا جاتا تھا۔

Haiti / Erdbeben / Port-au-Prince
ہیٹی میں ایک تباہ حال علاقے کا منظرتصویر: AP

نکولا سارکوزی کے دورے کے موقع پر ہیٹی میں فرانسیسی نوآبادیاتی دور میں غلامی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ہیٹی کے موجودہ صدر رینے پریوال نے کہا: ’’ماضی بہرحال ماضی ہے۔ ہم اسے سایسی اور نفسیاتی طور پر بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔‘‘

فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کا دورہ ء ہیٹی بارہ جون کے تباہ کن زلزلے کے تقریباً ایک ماہ بعد عمل میں آیا۔ اس زلزلے میں دو لاکھ سے زائد انسان ہلاک ہوئے۔ سارکوزی نے ہیٹی کے عوام پر زور دیا کہ انہیں خود اپنی مدد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اس دوران ملکی دارالحکومت پورٹ اوپرانس کے علاوہ دو دراز کے پسماندہ علاقوں کی ترقی پر بھی خاص توجہ دی جانی چاہیے۔

رپورٹ شادی خان سیف

ادارت مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید