یورپی ڈیویلپمنٹ کمشنز اور جرمن وزیر پاکستان میں
17 جون 2011پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے یورپی یونین کے کمشنر برائے ترقی آندرس پیے بالکس سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری، بالخصوص یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ مشکل کے اس وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دے۔
یورپی اور جرمن ڈیویلپمنٹ کمشنر پاکستانی صدر سمیت کئی اعلیٰ حکّام سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ان ملاقاتوں میں سر فہرست امور پاکستان کی ذبوں حال معیشت کی بہتری اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے پاکستان کو درپیش مسائل بتائے جا رہے ہیں۔
جمعرات کے روز پاکستان کی قومی اسمبلی کی اسپیکر فہمیدا مرزا نے بھی یورپی حکّام کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کی معاشی امداد کے حوالے سے گفت و شنید کی۔ فہمیدا مرزا نے کہا کہ یورپی یونین نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے، اور پاکستان میں جمہوریت کے استحکام حوالے سے بھی یورپی یونین کا کردار مثالی رہا ہے۔
یورپی کمیشن کی جانب سے دورے سے قبل جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پیے بالکس پاکستان کی ڈیویلپمنٹ ایڈ میں پچاس فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کریں گے، جو کہ سن دو ہزار گیارہ اور دو ہزار تیرہ کے درمیان پچھتر ملین یورو تک پہنچ جائے گی۔ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کے زرعی شعبے، مضبوط حکومت اور تعلیم پر خصوصی فنڈر مختص کیے گئے ہیں۔
یورپ کے ان اعلیٰ عہدیداروں اور پاکستانی حکام کے درمیان ای یو اور پاکستان کے مابین اسٹریٹیجک تعاون پر بھی تبادلہء خیال کیا جا رہا ہے۔ یورپی یونین اور جرمنی پاکستانی حکومت پر معاشی اصلاحات کرنے اور ٹیکسوں کے نظام کو بہتر بنانے کے بھی دباؤ ڈالے ہوئے ہیں۔
جرمن وزیر اور یورپی کمشنر کا یہ پہلا پاکستان کا دورہ ہے۔ اسلام آباد پہنچ کر جرمن وزیر کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد پاکستان کو موجودہ حالات میں چیلنجز کے لیے حمایت کا اعادہ کرنا ہے۔ ڈِرک نیبل کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کے علاوہ حکومتی عملداری اور انسانی حقوق میں فوری طور پر اصلاحات کو متعارف کروانا ازحد ضروری ہے۔ دونوں اعلیٰ یورپی اہلکار اپنے اس دورے کے دوران حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتوں کے علاوہ شمال مغربی اور مشرقی حصوں میں جاری ترقیاتی پراجیکٹس کا دورہ بھی کریں گے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین