T20 کے مقابلے شروع، فیورٹ کون؟
30 اپریل 2010ویسٹ انڈیز میں آج مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے جبکہ عالمی وقت کے مطابق شام پانچ بجے نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے مقابلے سے اس ٹورنامنٹ کا آغاز ہوگا۔ ٹی 20 ورلڈ کپ میں بارہ ٹیمیں شریک ہو رہی ہیں اور یہ مقابلے 16 مئی تک جاری رہیں گے۔
اکرم نے بھارت روانگی سے قبل لاہور میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ بھی جیت سکتی ہیں تاہم ویسٹ انڈیز کی پِچ پر پاکستانی اور بھارتی اسپنرز کو معاونت مل سکتی ہے۔ ان کے بقول یہ پاکستانی ٹیم کرکٹ کے عالمی منظر نامے سے کافی عرصے تک دو رہی ہے، اسی لئے ان میں جیت کی پیاس زیادہ ہے۔
وسیم اکرم کہتے ہیں، ’ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں آپ کو آفریدی جیسا جارحانہ کپتان چاہئے ہوتا ہے، ویسے تو وہ اپنی شاندار بلے بازی اور گیند بازی سے اکیلے ہی جتاسکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ٹیم کی بولنگ بھی مضبوط ہے۔‘
بھارتی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا، ’بہت زیادہ امکان ہے کہ 2007 ء کی چیمپئن بھارت اور موجودہ دفاعی چیمپئن پاکستان کے مابین اس سال کا فائنل کھیلا جائے۔‘
دفاعی چیمپیئن پاکستان اپنا میچ یکم مئی کو عالمی وقت کے مطابق ساڑھے پانچ بجے بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گا۔ بھارت بھی اسی دن عالمی وقت کے مطابق ڈیڑھ بجے افغانستان کے خلاف میچ سے ٹورنامنٹ کا آغاز کرے گا۔
دریں اثنا اس مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں پہلی مرتبہ شریک ہونے والی افغانستان کی ٹیم نے پریکٹس میچ میں آئرلینڈ کو شکست دے کر اس سلسلے کا کامیاب آغاز کردیا ہے۔ ٹیم کے کوچ کبیر خان کے مطابق افغانستان میں کرکٹ کا کھیل مقبول ہوتا جارہا ہے اور وہاں کے عوام اس کھیل سے متعلق زیادہ نہیں جانتے مگر جیت پر بہت زیادہ خوش ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’افغان عوام ہماری اب تک کی فتوحات سے بہت خوش ہیں، وہ ہم سے اس قسم کے سوال کرتے ہیں کہ اگر ہم متحدہ عرب امارات، اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ کو ہراسکتے ہیں تو پاکستان اور آسٹریلیا کو کب ہرائیں گے۔‘
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : ندیم گِل