مودی کی معطلی کے بعد امین IPL کے عبوری کمشنر
26 اپریل 2010انڈین پریمیئر لیگ اگرچہ کرکٹ کے میدان میں بہت ہی مقبول ہے لیکن میدان کے باہر یہ ایک ایسے بھنور میں پھنس چکی ہے، جس سے باہر نکلنا فی الحال مشکل دکھائی دے رہا ہے۔ ’آئی پی ایل‘ کے سابق کمشنر للت مودی کے مستقبل کے حوالے سے جن باتوں کے اندازے لگائے جا رہے تھے اور جو قیاس آرائیاں زوروں پر تھیں، آخر کار وہی ہوا۔ اتوار کو جب انڈین پریمیئر لیگ کے فائنل مقابلے کے بعد للت مودی اختتامی انعامی تقریب میں جذباتی تقریر کر رہے تھے، بھارتی کرکٹ بورڈ نے ان کے مستقبل کا فیصلہ کر لیا تھا۔
’بی سی سی آئی‘ نے ایک ’ای میل‘ کے ذریعے للت مودی کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کی اطلاع دی۔ اس کے بعد انڈین پریمیئر لیگ کی گورننگ کونسل نے ممبئی میں پیر کے اجلاس میں چرایو امین کو متفقہ طور پر لیگ کا عبوری کمشنر بھی مقرر کیا۔ چرایو امین بروڈا کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں۔ گورننگ کونسل کی میٹنگ میں دو گھنٹوں کے تبادلہء خیال کے بعد امین کا نام سامنے آیا۔
اس میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سابق ٹیسٹ کرکٹرز اور گورنننگ کونسل کے رکن روی شاستری، سنیل گواسکر اور منصور علی خان پٹودی ’آئی پی ایل‘ کے چوتھے ایڈیشن کی سٹریٹیجی وضع کریں گے۔
بھارت کے وفاقی وزیر برائے زراعت شرد پوار نے وفاقی وزیر خزانہ پرنب مکھرجی اور وزیر داخلہ پی چدم برم کے ساتھ گزشتہ ہفتے کو ایک اہم ملاقات کی تھی، جس میں یہ طے پایا تھا کہ شرد پوار باقاعدہ طور پر للت مودی سے یہ مطالبہ کریں گے کہ وہ بحیثیت انڈین پریمیئر لیگ کمشنر مستعفی ہو جائیں۔
اس وقت محکمہ انکم ٹیکس کے عہدے دار IPL کے تمام مالی پہلووٴں اور آکشن کے معاملات کی چھان بین کر رہے ہیں۔ للت مودی پر لیگ کے مالی نظام میں بے ضابطگیوں، خرد برد اور میچ فکسنگ کے الزامات عائد ہیں۔ مودی کے بقول ’آئی پی ایل‘ گزشتہ تین برسوں سے بالکل صاف و شفاف طریقے سے چلائی جا رہی تھی اور یہ کہ ٹیموں یا بیرونی کرکٹرز کو بولی میں خریدنے کے سلسلے میں کبھی کسی قسم کی کوئی بے ضابطگیاں نہیں ہوئیں۔ لیگ کے سابق کمشنر للت مودی استعفیٰ دینے سے یہ کہہ کر انکار کر رہے تھے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور یہ کہ وہ تمام الزامات کا جواب دینے کے لئے بالکل تیار ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ششانک منوہر، سیکریٹری این سری نواسن، کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان اور کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا سمیت کئی اہم شخصیات للت مودی کے استعفے کے حق میں تھیں۔ مودی کی حمایت میں بولنے والوں میں کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ آئی ایس بندرا اور جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر فاروق عبداللہ شامل ہیں۔ اس سارے معاملے میں جو اہم شخصیات خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، اُن میں کرکٹ بورڈ کے نائب صدر اور دلّی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر ارون جیٹلی اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے تین سابق کپتان روی شاستری، سنیل گواسکر اور منصور علی خان پٹودی شامل ہیں۔
پچھلے دو ایڈیشنز کی طرح انڈین پریمیئر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں بھی آٹھ ہی ٹیموں نے حصہ لیا۔ چنئی سُپر کنگس، دکن چارجرز، دہلی ڈیئر ڈیویلز، کنگس الیون پنجاب، کولکتہ نائٹ رائڈرز، ممبئی انڈینز، راجستھان رائلز اور رائل چیلنجرز بنگلور۔ لیگ کے چوتھے ایڈیشن میں آٹھ کے بجائے دس ٹیمیں حصہ لیں گی۔ موجودہ آٹھ ٹیموں کے علاوہ اب پونے اور کوچی کی ٹیمیں بھی انڈین لیگ میں شریک ہوں گی۔ ’آئی پی ایل‘ کے پہلے سیزن میں راجسھتان رائلز نے شین وارن کی قیادت میں چیمپیئن شپ جیتی تھی، دوسرے سیزن میں دکن چارجرز نے ایڈم گلکرسٹ کی کپتانی میں ٹائٹل جیتا جبکہ تیسرے ایڈیشن میں چنئی سُپر کنگس مہیندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں چیمپیئن بنی۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: مقبول ملک