’آسیہ بی بی کی رہائی کی خبریں بے بنیاد ہیں‘
3 نومبر 2018ہفتے کے روز ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے شاید سلیم بیگ نے کہا کہ اب تک جیل حکام کو آسیہ بی بی کی رہائی سے متعلق عدالت عظمیٰ کے احکامات موصول نہیں ہوئے ہیں، اس لیے آسیہ بی بی اب بھی جیل میں ہیں۔ آسیہ بی بی کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے بدھ کی صبح توہین رسالت کے مقدمے میں بے قصور قرار دیتے ہوئے فوری رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
آسیہ بی بی کے وکیل پاکستان چھوڑ گئے
احتجاج ختم، پاکستان بھر میں زندگی معمول پر آنے لگی
پاکستانی صوبے پنجاب کے آئی جی برائے جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ نے اسلام آباد میں ڈی ڈبلیو کے نمائندے کاظم خان سے ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا کہ جیل حکام اب تک سپریم کورٹ کے تحریری اقدامات کے انتظار میں ہیں۔ ’’ہم تحریری عدالتی حکم نامے کے منتظر ہیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا، ’’اس وقت آسیہ بی بی جیل میں ہیں اور ان کا مقام سکیورٹی بنیادوں پر بتایا نہیں جا سکتا، کیوں کہ مذہبی شدت پسندوں کی جانب سے عوامی جذبات بھڑکے ہوئے ہیں اور یہ افراد آسیہ بی بی کی رہائی کے عدالتی فیصلے کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘
اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ آسیہ بی بی رہا ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے، جب کہ متعدد مقامات پر اہم شاہ راہوں کی بندش کے علاوہ پرتشدد واقعات بھی رونما ہوئے۔
گزشتہ روز پاکستانی حکومت اور ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنوں میں ملوث جماعت تحریک لبیک پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا، جس میں یہ کہا گیا تھا کہ اس عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست جمع کرائی جائے گی، جب کہ آسیہ بی بی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ حکومت اور مظاہرین کے درمیان اس معاہدے کے بعد تحریک لبیک نے احتجاجی دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کاظم خان، ع ت، الف الف