اسامہ بن لادن کا نیا آڈیو پیغام: پاکستان میں امدادی سرگرمیوں پر تنقید
1 اکتوبر 2010اُسامہ بن لادن نے سیلاب سے تباہ حال پاکستان میں جاری امدادی سر گرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ نیز القائدہ کے لیڈر نے ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ایک مؤثر ایکشن کی اپیل بھی کی ہے۔ بن لادن کے یہ نئے بیانات جمعہ کو ایک اسلام پسند فورم پر نشر ہونے والے تازہ ترین آڈیو پیغام کے ذریعے سامنے آئے ہیں۔ اس آڈیو ٹیپ کے مستند ہونےکی اگرچہ کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے، تاہم گیارہ منٹ کے اس پیغام کے ساتھ اسامہ بن لادن کی ساکت تصویر دکھائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ویڈیو کے ذریعے پاکستان میں آنے والے ملکی تاریخ کے خوفناک ترین سیلاب کے ہولناک سین دکھائے گئے ہیں۔
یہ پیغام کب جاری کیا گیا اس کا تو معلوم نہیں ہے تاہم اُسامہ کا یہ پیغام مسلمانوں کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی مبارکباد سے شروع ہوتا ہے، جو 9 ستمبر کو اختتام پذیر ہو چکا ہے۔ القاعدہ کے قائد نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انہیں اُن پاکستانی ماؤں کی آہ و بکا سننے کو ملی ہے جن کی بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ اُسامہ نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے معاشروں کے بنیادی ڈھانچوں اور گھروں کی تعمیر کی منصوبہ بندی میں دور اندیشی اور دانشمندی سے کام لیں۔ بن لادن کے بقول غربت کے شکار علاقوں میں کھیتی باڑی کے مناسب انتظامات اور سڑکوں کی تعمیر کی اشد ضرورت پائی جاتی ہے۔ خاص طور سے سوڈان، صومالیہ، چاڈ اور یمن جیسے ممالک میں۔
اسامہ بن لادن نے اپنے پیغام میں مسلم تجارت پیشہ گھرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ ماحولیات میں رونما ہونے والی تبدیلی سے پہنچنے والے نقصانات کے ازالے اور ناگہانی آفات زدہ علاقوں کی امداد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور ان کاموں کے لئے اپنی دولت کا استعمال کریں۔ اس بارے میں اسامہ نے اپنے پیغام میں کہا’ آج معاملہ نفع ونقصان کا نہیں ہے بلکہ یہ مسئلہ ہے زندگی اور موت کا‘۔
مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کے پیغام پر مشتمل اس آڈیو ٹیپ کا دورانیہ ماضی کے مقابلے میں مختصر تھا اور وہ اپنے لہجے میں غیر معمولی حد تک ریزرو سنائی دے رہے تھے۔ اس کے مقابلے میں گزشتہ ماہ منظر عام پر آنے والا ایمن الظواہری کا ٹیپ کہیں زیادہ پُر زور تھا، جنہیں اسامہ بن لادن کا نائب تصور کیا جاتا ہے۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: افسر اعوان