1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

اسرائیل نے بیت اللحم کے قریب فلسطینی اسکول پھر مسمار کر دیا

7 مئی 2023

اسرائیلی دستوں نے سات مئی اتوار کے روز بیت اللحم کے ایک مضافاتی گاؤں میں ایک فلسطینی اسکول بلڈوزروں سے دوبارہ منہدم کر دیا۔ اس فلسطینی تعلیمی ادارے کو چلانے کے لیے مالی وسائل یورپی یونین کی طرف سے مہیا کیے جاتے تھے۔

https://p.dw.com/p/4R0co
Beduinen-Dorf Khan al Ahmar im Westjordanland
تصویر: AFP/Getty Images/A. Gharabli

تل ابیب سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق فلسطینی نیوز ایجنسی وفا نے بتایا کہ یورپی یونین کی فنڈنگ سے چلنے والے اس اسکول کی عمارت کو گرانے کے لیے اسرائیل کے سکیورٹی دستے آج اتوار کو علی الصبح بیت اللحم کے ایک نواحی گاؤں میں داخل ہوئے۔

کیا چین مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے؟

اس وقت وہاں اس گاؤں کے رہائشی بہت سے فلسطینی جمع تھے، جنہیں منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی اہلکاروں نے پہلے آنسو گیس استعمال کی اور اس کے بعد التحدی نامی یہ اسکول بلڈوزروں سے مسمار کر دیا گیا۔

بعد ازاں اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ فوج اس اسکول کے منہدم کیے جانے کی رپورٹوں کی چھان بین کر رہی ہے۔

یہ اسکول ایک بار پہلے دو ہزار سترہ میں بھی مہندم کر دیا گیا تھا مگر پھر بعد میں اس کی نئے سرے سے تعمیر کی گئی تھی۔

جرمن اسرائیلی تعلقات: ’ایک مستقل ذمہ داری‘

اسرائیل اور فلسطینی مکالمت کی راہ اختیار کریں، پوپ کا پيغام

اسرائیلی عدالت کی طرف سے اجازت

اسرائیل کی ایک عدالت نے ابھی دو ماہ قبل مارچ میں ہی التحدی اسکول کے دوبارہ انہدام کی اجازت دے دی تھی۔ عدالت نے یہ فیصلہ اسرائیل میں دائیں بازو کی ایک ملکی تنظیم کی طرف سے دی جانے والی درخواست کی باقاعدہ سماعت کے بعد سنایا تھا۔

اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین تازہ تشدد پر ’گہری تشویش‘ ہے، پوپ

بیت اللحم کے گورنریٹ میں تعلیمی امور کے ڈائریکٹر بسام جبر نے نیوز ایجنسی وفا کو بتایا کہ التحدی نامی اسکول ایک پرائمری اسکول تھا، جس میں پہلی سے لے کر چوتھی جماعت تک کے تقریباﹰ 60 فلسطینی بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

یورپی نمائندوں کی طرف سے ناپسندیدگی کا اظہار

اسی دوران ویسٹ بینک کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں یورپی یونین کے مندوبین نے اس بنیادی تعلیمی ادارے کے ایک بار پھر مسمار کر دیے جانے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یورپی یونین کے نمائندوں نے کہا، ''بیت اللحم کے نواح میں جبہ الذیب نامی گاؤں میں یورپی یونین کی فنڈنگ سے چلائے جانے والے فلسطینی اسکول کے اسرائیلی حکام کی طرف سے منہدم کیے جانے کی اطلاعات بیزار کن ہیں۔‘‘

حکومتی اصلاحات سے اسرائیلی عدلیہ کمزور ہو گی، اقوام متحدہ

یورپی یونین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ایسی عمارات کا انہدام غیر قانونی ہے اور بچوں کے تعلیم کے بنیادی حق کا بھی احترام کیا جانا چاہیے۔

یورپی یونین کے نمائندوں نے کہا، ''اسرائیل کو ہر طرح کی عمارات کے انہدام اور فلسطینیوں کی بے دخلی کی تمام کارروائیاں روک دینا چاہییں کیونکہ ایسے اقدامات سے فلسطینی آبادی کے مصائب میں صرف اضافہ ہی ہوتا ہے اور پہلے ہی سے کشیدہ ماحول میں کشیدگی مزید بڑھ جاتی ہے۔‘‘

م م / ش ر (ڈی پی اے، اے ایف پی)

فلسطینیوں کو اسرائیلی ہسپتالوں میں پہنچانے والے رضا کار