1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتلبنان

اسرائیل کا بیروت میں ایک اور حملہ، غزہ میں بھی کارروائی جاری

23 نومبر 2024

اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے کیے گئے ایک فضائی حملے کے نتیجے میں لبنانی دارالحکومت بیروت میں ایک آٹھ منزلہ عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ وسطی بیروت میں ایک ہفتے کے دوران کیے جانے والا یہ چوتھا اسرائیلی فضائی حملہ تھا۔

https://p.dw.com/p/4nLn1
Libanon Beirut 2024 | Rettungskräfte durchsuchen nach israelischem Luftangriff nach Opfern
تصویر: Hassan Ammar/AP Photo/picture alliance

لبنانی سکیورٹی فورسز سے واقف ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے ایف پی کو بتایا ہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج نے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ایک کمانڈر کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم اس عہدیدار نے اس کمانڈر کا نام نہ بتایا۔

بتایا گیا ہے کہ یہ کمانڈر اسی عمارت میں موجود تھے، جہاں حملہ کیا گیا۔ گزشتہ رات اس آٹھ منزلہ بلڈنگ پر میزائل داغے گئے تھے، جن کے نتیجے میں کم ازکم گیارہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس تباہی میں کم ازکم تریسٹھ افراد زخمی بھی ہوئے۔

دریں اثنا اسرائیلی براڈ کاسٹر کے  اے این اینڈ سکائی نیوز عربیہ نے بتایا ہے کہ اس تازہ کارروائی میں حزب اللہ کے عسکری کارروائیوں کے سربراہ محمد حیدر کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا اس فضائی حملے میں یہ کمانڈر بھی ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی وزیر اعظم اور حماس کے رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری

غزہ پر اسرائیلی حملے، بچوں اور عورتوں سمیت انیس افراد ہلاک

میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے پانچ میزائل داغے، جن کی وجہ سے آٹھ منزلہ عمارت منہدم ہو گئی جبکہ اس کے آس پاس واقع عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

ہسپتال پر بمباری جنگی جرم کیوں ہے؟

ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی فورسز نے وسطیٰ بیروت میں یہ چوتھا حملہ کیا ہے۔ گزشتہ حملوں میں جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوؤں اور عسکری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے جنگجوؤں اور اسرائیلی دفاعی افواج کے مابین شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان علاقوں میں حزب اللہ کا کنٹرول ہے۔

غزہ میں بھی اسرائیلی کارروائی جاری

حزب اللہ کے عسکریت پسند غزہ میں مسلح تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے فلسطینی تحریک حماس کی حمایت میں اسرائیل میں سرحد پار  پر راکٹ فائر کر رہے ہیں۔ 

یہ تنازعہ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوا تھا، جب حماس کی زیر قیادت عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1200 افراد ہلاک اور 250 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

اسرائیلی جنگی ٹینک پھر شمالی غزہ میں

اسرائیل کے شمالی غزہ پر حملے، تیرہ بچوں سمیت تیس افراد ہلاک

غزہ کے اندر تقریباً 100 یرغمالی اب بھی موجود ہیں، حالانکہ اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ تمام یرغمالیوں میں سے ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔ باقی یرغمالیوں میں سے زیادہ تر کوگزشتہ سال فائر بندی کے دوران رہا کر دیا گیا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ  ایک سال سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد چوالیس ہزار 176 ہو چکی ہے۔

حماس کی وزارت صحت کے اعداد و شمارعام شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق نہیں کرتے لیکن محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ کم از کم 17 ہزار سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے تاہم اس تناظر میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

ع ب / ش ر / ع ت (اے پی، ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)

سات اکتوبر کو ہوا کیا؟ جس کے بعد اسرائیلی حملے شروع ہوئے!

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں