اسرائیلی فوج کا وسطی غزہ میں اسکول پر حملہ، کم ازکم تیس ہلاک
27 جولائی 2024غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق وہاں کے وسطی علاقے دیر البلح میں ہفتے کے روز ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 30 فلسطینی ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اس اسکول کے احاطے میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک کمانڈ سینٹر پر حملہ کیا ہے۔
دیر البلح غزہ میں جاری جنگ کے دوران بے گھر ہونے والے خاندانوں کی سب سے زیادہ آبادی والے علاقوں میں سے ایک ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے وسطی غزہ میں خدیجہ اسکول کے احاطے میں حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا۔ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس اسکول کو اسرائیلی فوجیوں کے خلاف حملوں اور ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے شہریوں کو اس حملے سے پہلے خبردار بھی کیا تھا۔
شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے والے اس طرح کے سابقہ حملوں میں اسرائیلی فوج حماس کو شہریوں کو پہنچنے والے نقصان اور محلوں، اسکولوں اور ہسپتالوں کو کور کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مورد الزام ٹھہراتی آئی ہے۔ تاہم حماس کے جنگجو اس کی تردید کرتے ہیں۔
قبل ازیں ہفتے ہی کے روز فلسطینی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں صبح سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 14 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور ان کی لاشیں ناصر میڈیکل کمپلیکس پہنچائی گئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کا خان یونس سے عارضی انخلا کا حکم
اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز فلسطینیوں کو خان یونس کے جنوب میں واقع محلوں کو عارضی طور پر خالی کر نے کا حکم دیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے اس بیان میں فلسطینوں کو المواصی کیمپ منتقل ہونے کا کہا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق انخلا کے لیے اس کے احکامات متعدد ذرائع سے مقامی آبادی تک پہنچائے گئے تاکہ شہریوں کو لاحق خطرات کو کم کیا جا سکے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار اور انسانی حقوق کے کارکنان غزہ جنگ میں اسرائیل پر غیر متناسب طاقت کا استعمال کرنے اور شہریوں کے لیے محفوظ مقامات کی موجودگی کو یقینی بنانے میں ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہیں تاہم اسرائیل ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔
غزہ میں جاری اس جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا۔ اس حملے میں تقریباﹰ 12 سو افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے ، جب کہ حماس کے جنگجو دو سو چالیس سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ غزہ لے گئے تھے۔ اب تک مختلف ڈیلز اور ایک فوجی کارروائی کے ذریعے کئی یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنائی جا چکی ہے، تاہم اب بھی سو سے زائد یرغمالی حماس ہی کی قید میں ہیں، جن میں سے تقریباﹰ چالیس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق اس مسلح تنازعے میں اب تک کی گئی اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں انتالیس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ش ر⁄ ع ت، م ا (روئٹرز)