الیکٹرک کاریں بنانے کا منصوبہ، ’اسٹوڈنٹس نظروں میں آ گئے‘
15 مارچ 2017خبر رساں ادارے اے پی نے بتایا ہے کہ سویڈش یونیورسٹی سے وابستہ طالب علموں کے ایک گروپ نے اپنے طور پر الیکٹرک کاریں بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا تھا۔ اس مقصد کی خاطر اس گروپ نے کراؤڈ فنڈنگ سے ایک اعشاریہ تین ملین ڈالر بھی جمع کر لیے تھے۔ تاہم جب معروف جرمن کمپنی سیمینز کو اس گروپ کے عزائم کا پتہ چلا تو اس نے ان اسوڈنٹس سے اشتراک کر لیا۔
چین: الیکٹرک کار کی قیمت صرف ساڑھے آٹھ ہزار ڈالر
الیکٹرک کاروں کے لیے جرمن حکومت کی مراعات
حکومتی مدد سے بھارت میں گرین اور سستی کاریں
پندرہ مارچ بروز بدھ سیمینز اور ان طالب علموں کے گروپ کی طرف سے تصدیق کر دی گئی کہ اطراف کے مابین ایک پارٹنرشپ کے تحت آئندہ برس سے سالانہ بنیادوں پر شہروں کے اندر چلنے والی چھوٹی ساخت کی پچاس ہزار الیکٹرک کاریں بنانے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس پیشرفت کو ماحول دوست کاروں کے فروغ کے لیے ایک اور اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
دو سیٹوں والی اس نئی طرز کی گاڑی کا نام L7e رکھا گیا ہے، جس میں 15 کلوواٹ کے الیکٹرک انجن نصب کیے جائیں گے۔ چار سو کلو گرام وزنی اس الیکٹرک کار کی زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 130 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔
بتایا گیا ہے کہ سن دو ہزار سترہ کے اختتام تک ان کاروں کی پہلی کھیپ کو نمائش کے لیے تیار کر لیا جائے گا جبکہ سن دو ہزار انیس کے آغاز سے ان کی ترسیل ممکن ہو سکے گی۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس ہائی کوالٹی الیکٹرک کار کی قیمت تقریباﹰ دو لاکھ سویڈش کرونے (بائیس ہزار دو سو پچاسی امریکی ڈالر) ہو گی۔ سویڈن میں اس وقت فروخت ہونے والی الیکٹرک کاروں کی کم سے کم قیمت بھی تقریباﹰ ساڑھے تئیس ہزار امریکی ڈالر ہے۔
Uniti سویڈن نامی اس اسٹارٹ اپ پراجیکٹ کے سی ای او لوئیس ہورنے کا کہنا ہے کہ سیمینز کے ساتھ معاہدہ اس گروپ کے لیے فائدہ مند ہو گا، ’’یوں ہماری کمپنی کو موقع ملے گا کہ ہم ان کاروں کو پائیدار طریقے سے بڑے پیمانے پر تیار کر سکیں۔‘‘
Uniti سویڈن کے ماحول دوست الیکٹرک کاریں بنانے کے منصوبے کو ایک ایسے وقت پر پذیرائی ملی ہے، جب آٹوموبائل انڈسٹری زیادہ سے زیادہ ماحول دوست کاریں بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کار بنانا ایک مشکل کام ہوتا ہے جبکہ ایسی کار بنانا اور زیادہ مشکل ہوتا ہے، جسے عالمی سطح پر پذیرائی مل سکے۔ تاہم اس صنعت میں ترقی کی گنجائش ہے اور نت نئے تجربات سے زیادہ بہتر کاریں منظر عام پر آئیں گی۔