1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا جرمنی میں تعینات اپنی کچھ فوج پولینڈ منتقل کرے گا

25 جون 2020

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنے پولش ہم منصب انجے ڈوڈا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنے اس منصوبے کا ذکر کیا۔ ٹرمپ جرمنی کے دفاعی بجٹ اور روس سے توانائی کے حصول پر ناخوش ہیں۔

https://p.dw.com/p/3eIsV
تصویر: picture-alliance/abaca

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اس منصوبے کا ایک بار پھر ذکر کیا ہے کہ وہ جرمنی میں تعینات امریکی فوج کا کچھ حصہ پولینڈ بھیج دیں گے۔ انہوں نے جرمنی کی طرف سے ان کے بقول ناکافی دفاعی اخراجات اور روس سے توانائی کے حصول کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

پولستانی صدر انجے ڈوڈا کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں منعقد کی گئی ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا، ''وہ اضافی فوج بھیجنے کے اخراجات ادا کریں گے اور ہم انہیں جرمنی سے پولینڈ منتقل کریں گے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا جرمنی میں موجود اپنی مسلح افواج کی تعداد 'کافی حد تک‘ کم کر دے گا اور یہ کہ کچھ فوجی واپس امریکا چلے جائیں گے جبکہ بقیہ کو دیگر مقامات پر منتقل کر دیا جائے گا، جیسے پولینڈ۔

’جرمنی سے امریکی فوج کی منتقلی تعلقات کو مزید خراب کرے گی‘

جرمنی سے اپنی فوج منتقل کر دیں گے، امریکی دھمکی

امریکی صدر سے جب پوچھا گیا کہ ان کے اس فیصلے کو روس کس طرح دیکھے گا تو ان کا کہنا تھا، ''یہ روس کو ایک سخت پیغام ہو گا، مگر میرے خیال سے اس سے بھی زیادہ سخت پیغام جو روس کو جائے گا وہ یہ حقیقت ہے کہ جرمنی پائپ لائن کے ذریعے روس سے توانائی کے حصول کے لیے اسے کئی بلین ڈالر ادا کر رہا ہے۔‘‘

امریکی صدر قبل ازیں 'نارڈ اسٹریم ٹو‘ نامی پائپ لائن پر اپنی خفگی کا اظہار کر چکے ہیں اور کہہ چکے ہیں کہ وہ جرمنی میں تعینات اپنے 9,500 فوجی نکالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ پولستانی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ امریکا پر یہ ذمہ داری کیوں عائد ہوتی ہے کہ وہ جرمنی کا روس سے دفاع کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمن شہری بھی اس صورتحال پر خوش نہیں ہیں۔

یورپی دفاع

اس موقع پر پولستانی صدر انجے ڈوڈا نے امریکی صدر سے کہا کہ وہ اپنے فوجیوں کو یورپ سے نہ نکالیں کیونکہ ایسی صورت میں اس براعظم کی سلامتی غیر مستحکم ہو سکتی ہے: ''میں صدر سے کہتا ہوں کہ وہ یورپ سے اپنی فوج نہ نکالیں کیونکہ یورپ کی سلامتی میرے لیے اہم ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے یورپ میں امریکی فوجی موجودگی وہاں امن و استحکام کا سبب بنی ہے اور یہ کہ پولینڈ مزید امریکی فوجیوں کی اپنے ہاں تعیناتی کے لیے تیار ہے۔

ا ب ا /  ع س (اے ایف پی، ڈی پی اے)