1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ: پناہ کے متلاشی افراد پر زیادہ سخت پابندیوں کا منصوبہ

26 فروری 2023

امریکہ اپنے ہاں پناہ کے خواہش مند مہاجرین پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لیے تجویز کردہ ضابطے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں مہاجرین کے لیے تجویز کردہ پابندیوں سے مماثلت رکھتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4NsMf
Symbolbild Migration
تصویر: GUILLERMO ARIAS/AFP/Getty Images

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ ایسے مہاجرین پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو امریکہ میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔

اس حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کے تجویز کردہ ضابطے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں مہاجرین سے متعلق تجویز کردہ پابندی سے مماثلت رکھتے ہیں۔ چناچہ اگر یہ ضابطے نافذ ہوتے ہیں، تو امریکہ میں مہاجرین کے لیے پناہ کا حصول انتہائی دشوار ہو جائے گا۔

بائیڈن انتظامیہ کے تجویز کردہ ضابطوں کے تحت ان مہاجرین کو پناہ نہیں دی جائے گی جو بغیر کسی کارروائی کہ صرف امریکہ کی جنوبی سرحد پار کر کہ وہاں پہنچیں گے۔ اس کے بجائے مہاجرین کو کسٹمز اینڈ بارڈر پیٹرول ایپ کے ذریعے پناہ کی آن لائن درخواست دینی ہوگی یا وہ جس ملک کے ذریعے سفر کر کے امریکہ پہنچے ہوں پہلے وہاں اسائلم کی درخواست جمع کرنی ہوگی۔

امریکہ میں سینکٹروں مہاجرین بچے اب بھی اپنے خاندانوں سے الگ

نئے ضابطے نافذ ہونے کے بعد، میکسیکو کو چھوڑ کر، تمام ممالک کے شہریوں پر لاگو ہوں گے، کیونکہ میکسیکو کی سرحد امریکہ سے لگتی ہے۔

 توقع کی جا رہی ہے کہ ان ضابطوں کا نفاذ مئی میں کووڈ انیس سے متعلق ضوابط کے خاتمے کے بعد ہوگا۔

USA am Grenzübergang El Paso
بائیڈن انتظامیہ کے مطابق ان ضابطوں کا مقصد تارکین وطن کو خطرناک سفر سے بچانا ہےتصویر: John Moore/Getty Images/AFP

کیا ان قواعد کے نفاذ میں رکاوٹوں کا سامنا ہو سکتا ہے؟

اس سے قبل 2019ء میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی مہاجرین پر اسی قسم کی پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی لیکن امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نے ان کو اس پابندی کے نفاذ سے روک دیا تھا۔ بائیڈن انتظامیہ کے تجویز کردہ ضابطوں کو بھی اس قسم کے چیلنجز کا سامنا ہو سکتا ہے۔

امریکا، مہاجرین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے معاہدے سے الگ

لیکن امریکہ کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور محکمہ برائے انصاف نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ان ضا بطوں کا نفاذ نہیں ہونے کی صورت میں ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد بڑھ کر 11,000 سے 13,000 تک پہنچ سکتی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن میکسیکو کی سرحد کا دورہ کریں گے

بائیڈن انتظامیہ کے مطابق ان ضابطوں کا مقصد تارکین وطن کو خطرناک سفر سے بچانا اور ان کی بڑی تعداد میں آمد کو ''محفوظ اور موثر طریقے''  سے منظم کرنا ہے۔

تاہم ناقدین نے پناہ کی درخواست دینے کے لیے استعمال کی جانے والی ایپ میں نقص اورحکام سے ملاقات کے لیے وقت کی دستیابی سے متعلق ابہام کی نشاندہی بھی کی ہے۔

م م / ج ا (اے پی، اے ایف پی)