1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتچین

امریکہ: چین پر مرکوز جوہری ہتھیاروں کے نئے منصوبے کی منظوری

21 اگست 2024

نیویارک ٹائمز کے مطابق نیا روڈ میپ روس، شمالی کوریا اور خاص طور پر چین کے بڑھتے ہوئے خطرے کے بارے میں امریکہ کی تیاری کو نمایاں کرتا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حکمت عملی کسی ایک ملک یا کسی ایک خطرے کا ردعمل نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/4jj7P
امریکی اور چینی پرچم
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے کی چار دیگر انتظامیہ کی طرح ہی اس انتظامیہ نے بھی نیوکلیئر پوسچر ریویو اور نیوکلیئر ویپن امپلائمنٹ پلاننگ گائیڈنس جاری کی ہیں تصویر: Mark Schiefelbein/AP Photo/picture alliance

امریکہ کے معروف میڈيا ادارے نیویارک ٹائمز نے منگل کے روز یہ اطلاع دی کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے رواں برس مارچ میں ایک انتہائی ایسے خفیہ اسٹریٹجک نیوکلیئر منصوبے کو منظوری دی تھی، جس میں پہلی بار چین کے جوہری ہتھیاروں کی توسیع پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے واشنگٹن کی حکمت عملی کو نئی شکل دی گئی ہے۔

کواڈ کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں ساری توجہ چین پر

یہ منصوبہ مبینہ طور پر چین، روس اور شمالی کوریا سے ممکنہ مربوط جوہری ہتھیاروں کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امریکہ کو تیار کرنا ہے۔

یہ ’ملٹی پولر‘ دنیا کیا ہے؟

نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ واشنگٹن نے کبھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ بائیڈن نے "نیوکلیئر املپلوائے منٹ گائیڈينس' نامی نئے منصوبے اور تجاویز کر منظوری دی ہے، لیکن توقع ہے کہ جنوری 2025 میں بائیڈن کے وائٹ ہاؤس سے روانہ ہونے سے پہلے ہی کانگریس کو کلاسیفائیڈ نوٹیفکیشن بھیجا جائے گا۔

امریکی حکام کا رد عمل

ادھر امریکہ میں قائم آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ واشنگٹن کی جوہری ہتھیاروں کی حکمت عملی کو سمجھتا ہے اور پوزیشن وہی ہے جیسا کہ بائیڈن انتظامیہ کے سن 2022 کے نیوکلیئر پوسچر ریویو میں بیان کیا گیا ہے۔ اور اس میں روس اور چین کے حوالے سے کوئی نئی سمت نہیں دیکھی گئی۔

کیا چین امریکہ سے بڑی اقتصادی طاقت بن سکتا ہے؟

جب وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان سیویٹ سے نیو یارک ٹائمز کی اس رپورٹ کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، "اس سے پہلے کی چار دیگر انتظامیہ کی طرح ہی اس انتظامیہ نے بھی نیوکلیئر پوسچر ریویو اور نیوکلیئر ویپن امپلائمنٹ پلاننگ گائیڈنس جاری کیا ہے۔"

چینی تارکین وطن امریکہ پہنچنے کی جلدی میں کیوں؟

اس کا مزید کہنا تھا کہ "گرچہ گائیڈنس کا مخصوص متن کلاسیفائیڈ ہے، تاہم اس کا وجود کسی بھی طرح سے خفیہ نہیں ہے۔ اس سال کے شروع میں جاری کی گئیں گائیڈنس کسی ایک ادارے، ملک اور نہ ہی کسی ایک خطرے کا ردعمل نہیں ہے۔"

تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے پر چین نے جوہری مذاکرات روک دیے

آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیرل کمبال کا کہنا ہے کہ پینٹاگون کا خیال ہے کہ چین سن 2030 تک اپنے جوہری ہتھیاروں کا حجم 500 سے بڑھا کر 1000 تک کر سکتا ہے، جبکہ روس کے پاس اس وقت تقریباً 4000 جوہری وار ہیڈز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "امریکی جوہری حکمت عملی کے پیچھے سب سے بڑا محرک یہی وجہ ہے۔"

پانچ برس کے وقفے کے بعد پہلی بار چین امریکہ جوہری مذاکرات

امریکی محکمہ دفاع نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ چین کی فوج 2035 تک تیز رفتار ترقی کرتی رہے گی۔ اس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بیجنگ کی حکمت عملی روس کے ساتھ "لامحدود" شراکت داری ہے اور اسے ایک طاقت کے طور پر اپنی ترقی کے لیے بنیادی چیز سمجھتی ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ای ایف ای)

امریکہ چین سے راہیں جدا کیوں کرنا چاہتا ہے؟