1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی اور پاکستانی فوجی قیادت کے عمان میں مذاکرات

24 فروری 2011

امریکہ اور پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادت نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں تعاون اور اسے مربوط بنانے کے حوالے سے تبادلہِ خیال کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/R3oK
افواجِ پاکستان کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانیتصویر: Abdul Sabooh
امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائک مولن اور پاکستان کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بدھ کے روز مسقط میں ایک اہم ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ، بالخصوص افغانستان سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلای فوجی کارروائی کومربوط اور بہتر بنانے کے حوالے سے مذاکرات میں حصّہ لیا۔

امریکی انتظامیہ پاکستانی حکومت اور فوج سے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسند حقّانی گروپ کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے تاہم پاکستانی حکومت نے تا حال وہاں فوجی کارروائی کے امکان کو مسترد کیا ہے۔

Mike Mullen
کیا امریکی ایڈمرل مائک مولن پاکستانی عسکری قیادت کو شمالی وزیرستان میں آپریشن کرنے کے لیے قائل کر پائیں گے؟تصویر: picture-alliance/ dpa

امریکی فوج کے ایک اہلکار نے امریکی اور پاکستانی فوجی قیادت کے درمیان مسقط میں ہونے والی بات چیت کو مفید اور مثبت قرار دیا ہے۔

افواجِ پاکستان کے مطابق مذاکرات کا مقصد علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہِ خیال کرنا اور فوجی کارروائیوں کو مزید مربوط بنانے کے طریقے ڈھونڈنا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ پاکستانی حکومت اور بالخصوص پاکستان کے انٹیلجنس اداروں کے اہلکاروں کے حقّانی گروپ کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام عائد کرتی رہی ہے اور امریکی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اسی باعث شمالی وزیرستان میں آپریشن سے گریز کر رہا ہے۔

Madrassa Jamia
دو ہزار پانچ میں حقّانی گروپ کے اس مدرسے سے پاکستانی حکّام نے القاعدہ کے دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھاتصویر: AP

امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی پاکستان میں حراست اور اس حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان جاری سیاسی اور سفارتی کشیدگی کے تناظر میں مسقط میں ہونے والے ان مذاکرات کو ’معمول‘ کے مطابق تو کہا جا سکتا ہے تاہم مبصرین اس کی اہمیت دفاعی اور عسکری امور کے علاوہ سیاسی بھی بتا رہے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄خبر رساں ادارے

دارت:عدنان اسحاق