امریکی اور چینی حکام عسکری تعلقات میں بہتری کے لیے پراُمید
11 جنوری 2011دوسری جانب رابرٹ گیٹس کے دورے کے موقع پر چینی ذرائع ابلاغ نے منگل کو ملک کے پہلے سٹیلتھ فائٹر J-20کی پرواز پر مبنی تصاویر شائع کی ہیں۔ خبررساں ادارے اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ تجرباتی پرواز تھی، جو 15منٹ جاری رہی۔ تاہم چینی حکام نے اس پرواز کی تصدیق نہیں کی ہے۔
ہوجن تاؤ نے منگل کو رابرٹ گیٹس کے ساتھ ملاقات میں اپنے آئندہ ہفتے کے لیے شیڈول دورہ امریکہ کا حوالہ بھی دیا، جو ایک طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے سے دونوں ریاستوں کے مابین اعتماد کی فضا بہتر ہو گی اور باہمی مفاہمت بھی فروغ پائے گی۔
بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپل میں رابرٹ گیٹس کے ساتھ ملاقات میں چینی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی حکام کے ساتھ آئندہ ہفتے کی ملاقاتوں کے نتیجے میں دونوں ملکوں کی افواج کے تعلقات بھی بہتر ہوں گے۔
ہو جن تاؤ واشنگٹن میں اپنے امریکی ہم منصب سے 19جنوری کو ملاقات کریں گے۔ رابرٹ گیٹس نے بھی کہا کہ چینی صدر سے ان کی ملاقات کے نتیجے میں دونوں ملکوں کےدرمیان طویل المدتی اور بہتر عسکری تعلقات کی جانب پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں یقین ہے کہ صدر ہو جن تاؤ کا دورہ امریکہ واشنگٹن اور بیجنگ کے باہمی تعلقات کی جانب ایک بڑا قدم ہوگا۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں امریکہ اور چین کے عسکری تعلقات میں اس وقت تناؤ پیدا ہو گیا تھا، جب واشنگٹن حکومت نے تائیوان کے لئے ہتھیاروں کے چھ ارب 40 کروڑ ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی تھی۔ دراصل بیجنگ حکومت تائیوان کو اپنا خطہ قرار دیتی ہے۔
دوسری جانب چین اپنے ساحلوں کے ساتھ امریکی بحریہ کے آپریشنز پر بھی اعتراض کر چکا ہے، جبکہ واشنگٹن انتظامیہ میں چینی فوج میں لائی جانے والی تیز ترین جدت پر تشویش پائی جاتی ہے۔
اُدھر بیجنگ حکام کا کہنا ہے کہ چین کے میزائل سسٹم میں لائی جانے والی جدت خالصتاﹰ دفاعی مقاصد کے لیے ہیں۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی 23 لاکھ فوجیوں پر مشتمل ہے اور یوں دنیا کی سب سے بڑی فوج ہے۔
رابرٹ گیٹس بدھ کو چین کے جوہری اور میزائل کمانڈ سینٹر ’سیکنڈ آرٹلری کور‘ کا دورہ بھی کریں گے۔ اسی روز وہ ٹوکیو روانہ ہو جائیں گے، جہاں سے جمعہ کو وہ سیول پہنچیں گے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد