1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا

14 فروری 2023

تعلقات میں حالیہ کشیدگی کو دور کرنے کے لیے امریکی اعلیٰ عہدیداروں کا ایک وفد رواں ہفتے پاکستان آرہا ہے۔ جبکہ اس وقت پاکستانی فوج کے اہلکاروں پر مشتمل ایک وفد واشنگٹن میں دفاعی امور پر بات چیت کر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4NRr0
Flagge Pakistan und USA
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston

امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیریک شولے کی سربراہی میں وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس دورے سے سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں تناؤ کا شکار رہنے والے تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کی جائے گی۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق امریکی وفد 14 سے 18 فروری کے دوران بنگلہ دیش اور پاکستان میں سینیئر سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے اراکین اور کاروباری افراد سے ملاقات کرے گا۔

پاکستان اور امریکہ کے مابین دفاعی مذاکرات کے دوسرے دور کا آغاز

سابق وزیراعظم عمران خان، جنہیں گذشتہ سال اپریل میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، اپنے دور حکومت میں امریکہ کو مسلسل 'برہم‘ کرتے رہے۔ انہوں نے 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کو خوش آمدید کہا اور 2022 میں عہدے سے اپنی معزولی کے لیے امریکہ کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔

امریکہ اور پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کونسل، جس میں اعلی سول اور فوجی اہلکار شامل ہیں، عمران خان کے ان الزامات کو مسترد کر چکی ہے۔

عمران خان کی معزولی کے بعد شہباز شریف نے ملک کے اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی۔

امریکی وفد کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب گزشتہ برس کی ہلاکت خیز سیلاب کی وجہ سے 350 ارب ڈالر کی پاکستانی معیشت اب بھی بحران سے دوچار ہے۔ اس سیلاب کی وجہ سے کم از کم  1700افراد ہلاک ہو گئے اور حکومت کے اندازے کے مطابق سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہو گی۔

جوہری طاقت سے لیس پاکستان اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسلام آباد میں 10 روزہ مذاکرات جمعے کو کسی معاہدے کے بغیرختم ہوگئے۔ دونوں کے درمیان اب ورچوئل میٹنگ اسی ہفتے ہوگی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ نہیں ہو سکا

ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 1.1 ڈالر کی رکی ہوئی امداد  بحال کرنے کے لیے امریکہ سے مدد مانگی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے پیر کے روز جاری پریس ریلیز کے مطابق، "وفد دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سکیورٹی تعاون کا بھی اعادہ کرے گا۔"

ملاقاتوں کے ایجنڈے میں معاشی تعلقات اور تعاون کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنا بھی شامل ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں ملکوں کے مابین سکیورٹی سمیت متعدد اہم مسائل پر بات چیت جاری ہے
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں ملکوں کے مابین سکیورٹی سمیت متعدد اہم مسائل پر بات چیت جاری ہےتصویر: Nicholas Kamm/AP Photo/picture alliance

پاکستانی اور امریکی اہلکاروں کی واشنگٹن میں بات چیت

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے پیر کے روز تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن آنے والے پاکستانی دفاعی وفد کے ساتھ بات چیت شروع ہو گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھی کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں ملکوں کے مابین سکیورٹی سمیت متعدد اہم مسائل پر بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا "ہم پاکستان کے ساتھ وسیع تر مسائل پر بات چیت کرتے ہیں، ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں اور حکومت کی تمام سطحوں کے ساتھ نتیجہ خیز مصروفیت کو برقرار رکھتے ہیں اور ہم ان چیزوں کا مقابلہ کرنے میں مشترکہ دلچسپی رکھتے ہیں جو معاملات میں علاقائی سلامتی اور ہماری سلامتی کے لیے مشترکہ خطرات ہیں۔"

پاکستان کو معاشی طور پر پائیدار دیکھنا چاہتے ہیں، امریکہ

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ "اس ہفتے ہونے والے درمیانی سطح کے دفاعی مذاکرات میں علاقائی اور عالمی دہشت گردوں اور دیگر سکیورٹی خطرات کے خاتمے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے انسداد دہشت گردی کے معاملے میں امریکہ، پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری رکھتا ہے اور یہ اسی بات چیت کو جاری رکھنے کا ایک موقع ہے۔"

ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی)