’انگلینڈ نے پاکستان سے 1992ء ورلڈ کپ کی ہار کا بدلہ لے لیا‘
13 نومبر 2022آسٹریلیا کے شہر میلبورن کے مشہور کرکٹ گراؤنڈ ایم سی جی میں کھیلے جانے والےٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022ء کے فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم نے انیس اوورز میں پانچ وکٹیں گنوا کر 138 کا آسان ہدف عبور کر لیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم اس مرتبہ بھی بلے بازی میں اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ نہیں کر سکی۔
پاکستان کی مایوس کن بیٹنگ پرفارمنس
پاکستانی بلے باز آٹھ وکٹوں کے نقصان پر مقررہ بیس اوورز میں محض 137 رنز بنا سکے۔ انگلینڈ کے کپتان جوش بٹلر نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔ پاکستان کے اوپنر بلے باز پہلے پاور پلے میں اچھی شروعات کرنے میں ناکام رہے اور محمد رضوان چوتھے اوور میں چودہ گیندوں پر محض پندرہ رنز بنا کر سیم کَرن کی گیند پر بولڈ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
ون ڈاؤن آنے والے نوجوان بلے باز محمد حارث بھی اسکور بورڈ کو تیزی سے آگے بڑھانے میں ناکام رہے اور بارہ گیندوں پر آٹھ رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کے لیے شان مسعود نے اٹھائیس گیندوں پر سب سے زیادہ 38 رنز بنائے۔ کپتان بابر اعظم گیارہویں اوور تک کریز پر موجود تو رہے لیکن ایک سو چودہ کے اسٹرائک ریٹ کے ساتھ وہ صرف 32 رنز ہی بنا سکے۔ آل راؤنڈر شاداب خان دو چوکوں کی مدد سے چودہ گیندوں پر 20 رنز بنا سکے۔
انگلینڈ کی چیمپیئن پرفارمنس
انگلینڈ کی جانب سے بالنگ میں سیم کَرن نے عمدہ بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 رنز دے کر تین اہم وکٹیں حاصل کیں۔ لیگ اسپنر عادل رشید اور فاسٹ بالر کرس جارڈن نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
برطانوی بلے بازوں میں کپتان جوش بٹلر نے اننگز کی شروعات کرتے ہوئے تین چوکوں کی مدد سے سترہ گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ ایلکس ہیلس شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر پہلے اوور میں ہی آؤٹ ہو گئے تھے۔ بعد ازاں تجربہ کار آل رؤنڈر بین اسٹوکس نے اننگز کو سنبھالا اور انتہائی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 52 رنز بنائے اور انگلینڈ کو جیت سے ہمکنار کرایا۔ واضح رہے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے کرکٹ کے ورلڈ کپ کے فائنل میں بھی بینی اسٹوکس نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
پاکستانی بالرز نے 138 جیسے لو اسکور کا دفاع کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن قسمت شاید آج برطانوی ٹیم کے ساتھ ہی تھی۔ پاکستان کے پریمئر فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی شاداب خان کی گیند پر ہیری بروکس کی گیند پر کیچ پکڑنے کے بعد گھٹنے پر چوٹ لگنے کے سبب اپنے چار اوورز بھی مکمل نہیں کر سکے۔
وہ اپنے تیسرے اوور کی پہلی گیند کے بعد میدان سے باہر چلے گئے، جس کے بعد افتخار احمد نے ان کے اوور کی بقیہ پانچ گیندیں کرائیں اور تیرہ رنز دے دیے۔ پاکستان کی طرف سے حارث رؤف نے دو، شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔