انگلینڈ کے خلاف دوسرا ٹیسٹ، پاکستانی ٹیم پراعتماد
5 اگست 2010پاکستانی فاسٹ بولر اور سوئنگ بولنگ کے ماہر محمد آصف نے توقع ظاہر کی ہے کہ ٹیم ٹرینٹ برج میں ہوئی شکست کا بدلہ ضرور لے گی۔ انگلینڈ نے ٹرینٹ برج میں پاکستانی نوجوان ٹیم کو 354 رنز سے ہرایا تھا تاہم اسی نا تجربہ کار ٹیم نے ہیڈنگلے میں آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کو تین وکٹوں سے شکست دی تھی۔
محمد آصف نے بدھ کے روز کہا کہ کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں فتح حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔’’ہم یہ میچ ملک میں آئے حالیہ تباہ کن سیلاب کے متاثرین کے لئے جیتنا چاہتے ہیں۔‘‘ آصف نے تاہم اعتراف کیا کہ ٹیم نے ٹرینٹ برج میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ نہیں کیا۔’’ہم نے گزشتہ میچ میں خود کو اور اپنے مداحوں کو بے حد مایوس کیا لیکن ہم اگلا میچ جیت کر اس مایوسی کو خوشی میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
پاکستانی میک گراتھ کے نام سے مشہور سوئنگ بولر محمد آصف نے مزید کہا کہ ٹیم کے کھلاڑی برمنگھم میچ کے دوران ’’سیاہ رنگ کے آرم بینڈس لگا کر رکھیں گے تاکہ پاکستان میں آنے والے سیلاب کے دوران ہلاک ہونے والے پندرہ سو افراد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔‘‘
آصف نے اب تک کُل بیس ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے شاندار اوسط سے 100 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹرینٹ برج میں انگلینڈ کے ہاتھوں ہار کے بعد کھیل سے ریٹائرمنٹ لینے والے سابق کپتان محمد یوسف کو دوبارہ سکواڈ میں شامل کرنے کا حیران کن فیصلہ کیا ہے۔ ٹیم کے کوچ وقار یونس اور کپتان سلمان بٹ بظاہر قومی بورڈ کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔
ٹیم کے ذرائع کے مطابق محمد یوسف کو سفری دستاویزات حاصل ہو چکے ہیں جبکہ توقع ہے کہ وہ آج جمعرات کو انگلینڈ پہنچ جائیں گے۔ لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ وہ دوسرے ٹیسٹ میں شرکت کر بھی سکیں گے یا نہیں۔
ٹیم منیجر یاور سعید نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ محمد یوسف جمعرات کے روز ٹیم کو جوائن کریں گے اور دوسرے ٹیسٹ کے لئے ان کی ممکنہ شرکت پر ضرور غور کیا جا رہا ہے۔
قومی کرکٹ بورڈ نے ابھی چار ماہ قبل ہی تجربہ کار بیٹسمین محمد یوسف پر نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دوروں کے دوران ’’ٹیم مورال کو نقصان پہنچانے‘‘ کی پاداش میں غیر معینہ مدت تک کے لئے پابندی عائد کرکے سلیکشن سے دور رکھا تھا۔ اس کے فوراً بعد یوسف نے کرکٹ کو خیر باد کہہ دینے کا فیصلہ کیا تھا، جو بعد میں انہوں نے واپس بھی لے لیا۔ انگلینڈ کے خلاف یوسف کا ریکارڈ بہت اچھا ہے تاہم آسٹریلیا کے دوروں پر وہ ہمیشہ ہی ناکام بیٹسمین ثابت ہوئے ہیں۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: عاطف توقیر