1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی میزائل یوکرین پہنچے تو اس کے ’نتائج‘ نکلیں گے، روس

15 دسمبر 2022

روسی وزارت خارجہ نے امریکی کی جانب سے یوکرین کو جدید فضائی دفاعی نظام کی ترسیل کے منصوبے پر ’نتائج‘ کی دھمکی دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4KzYi
Abschuss-Manöver Patriot-Raketenabwehr
تصویر: IMAGO

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان مارزاخارووا نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ایسے کسی اقدام پر ماسکو حکومت فوری جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔

جرمنی کا انتہائی جدید میزائل دفاعی نظام کیا ہے؟

یوکرین: روس کا جنگ میں پہلی مرتبہ ہائپر سونک میزائل استعمال کرنے کا دعویٰ

روس کی جانب سے یوکرین پر مسلسل فضائی حملوں کے تناظر میں مغربی ممالک یوکرین کوفضائی دفاعی نظام دینے پر غور کر رہے ہیں۔ ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ امریکا یوکرین میں جدید ترین فضائی دفاعی نظام پیٹریاٹ نصب کرنے والا ہے۔ روسی فضائی حملوں میں حالیہ کچھ عرصے میں یوکرین کے حساس شہری ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک ایسے موقع پر کہ جب یوکرین میں درجہ حرارت نکتہ انجماد سے کئی درجے نیچے ہیں لاکھوں افراد بجلی، پانی اور ہیٹنگ کے بغیر گزربسر پر مجبور ہیں۔

شہری ڈھانچے پر انہیں مسلسل حملوں کے تناظر میں یوکرینی حکومت بارہا فضائی دفاعی نظام کی ترسیل کا مطالبہ کر چکی ہے۔

تاہم روسی بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے لیے مسلسل بڑھتی امریکی عسکری مدد خصوصاﹰ ایسے جدید ہتھیاروں کی فراہم کا مطلب اس جنگ میں مزید فوجیوں کی ہلاکتیں اور مزید تباہی ہو گا، جس کا ممکنہ اور موثر جواب دیا جائے گا۔ روسی ترجمان نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ ایسی صورت میں روس کیا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

امریکی حکام نے منگل کے روز بتایا تھا کہ امریکی انتظامیہ یوکرین کوپیٹریاٹ میزائل بیٹری فراہم کرنے کی منظوری دینے والی ہے۔ یوکرینی رہنماؤں کی جانب سے اس اپیل کے بعد کہ انہیں روسی میزائلوں سے تحفظ کے لیے دفاعی نظام دیا جائے، امریکا یہ جدید ترین ہتھیار یوکرین بھیجنے والا ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اس بابت باقاعدہ اعلان جلد ہی کیا جانے والا ہے۔

امریکی فوجی تعیناتی

اگر یوکرین میں پیٹریاٹ نظام نصب کیا جاتا ہے، تو قریب 90 امریکی فوجی بھی تعینات کرنا ہوں گے، جو اسے چلا سکیں۔ یہی وہ وجہ ہے، جس کی بنا پر امریکا اب تک یہ قدم اٹھانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا رہا ہے۔ یوکرین میں امریکی فوجی تعیناتی کا فیصلہ جوبائیڈن انتظامیہ کے لیے ایک مشکل فیصلہ ہے، جو بہ ظاہر ممکن نہیں۔ اس حوالے سے تاہم یہ تحفظات بھی اپنی جگہ ہیں کہ امریکی اہلکاروں کے بغیر یہ نظام یوکرینی فورسز کیسے چلائیں گی یا چلائے جانے والے یہ میزائل روس میں جا گرے تو کیا ہو گا یا اس نظام کی تنصیب پر روس مشتعل ہو گا، جب کہ نتیجاﹰ یوکرینی تنازعے کو ہوا مل سکتے ہے۔

اس سے قبل ہی روسی سکیورٹی کونسل کے نائب سربراہ اور سابق صدر دیمتری میدیویدیف خبردار کر چکے ہیں کہ اگر پیٹریاٹ نیٹو فوجیوں کے ساتھ یوکرین میں داخل ہوتے ہیں تو روس کے لیے وہ ایک جائز ہدف ہوں گے۔

ع ت، ا ا (اے پی)