ایڈیلیڈ میں بھی پاکستان کو شکست، ڈیوڈ وارنر پھر چھا گئے
26 جنوری 2017آسٹریلوی شہر ایڈیلیڈ میں جمعرات کے دن کھیلے گئے پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں میزبان ٹیم کے کپتان اسٹیون سمتھ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ اس میچ میں آسٹریلوی اوپنرز ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ نے اپنی ٹیم کے لیے نیا ریکارڈ بنا ڈالا۔
وارنر اور ہیڈ نے ون ڈے میچوں میں اپنے ملک کے لیے اوپننگ پارٹنر شپ میں 284 رنز بنائے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ وارنر اور سمتھ کے نام تھا، جنہوں نے سن دو ہزار پندرہ میں افغانستان کے خلاف دو ساٹھ رنز کی شراکت داری کی تھی۔
سڈنی میں شکست، ون ڈے سیریز بھی ہاتھ سے گئی
بالآخر آسٹریلیا میں پاکستان کے لیے جیت کا مزہ
کیا ’وائٹ واش‘ سے کوئی سبق بھی ملا؟
ڈیوڈ وارنر نے اپنی جارحانہ اننگز میں 179 رنز بنائے، جو ان کی ون ڈے میچوں میں تیرہویں سنچری تھی جبکہ ان کے ساتھی اوپنر ہیڈ اپنے کیریئر کی پہلی سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے 128 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کی پہلی وکٹ بیالیسویں اوور میں اس وقت گری، جب ٹیم کا مجموعی اسکور 284 ہو چکا تھا۔ اس ریکارڈ پارٹنرشپ کے نتیجے میں میزبان ٹیم مقررہ پچاس اوورز میں 369 رنز بنانے میں کامیاب ہو گئی۔
پاکستان کی طرف سے اننگز کا آغاز اچھا ثابت نہ ہوا اور کپتان اظہر علی جلد ہی پویلین لوٹ گئے۔ شرجیل خان نے اس میچ میں بھی عمدہ بلے بازی کی اور 79 رنز بنائے جبکہ بابر اعظم کی شاندار اننگز سے ایک مرتبہ پاکستان کھیل میں واپس آ گیا۔
تاہم سو رنز کی انفرادی اننگز پر جب بابر اعظم آؤٹ ہوئے تو میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکل گیا۔ شرجیل اور اعظم نے ایک سو تیس رنز کی شراکت داری کی۔ اس میچ میں شرجیل خان تیسری مسلسل نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔
عمر اکمل کچھ دیر کے لیے وکٹ پر ٹھہرے لیکن تب پہاڑ جیسے ہدف کا تعاقب مشکل ہو چکا تھا۔ انہوں نے چھیالیس رنز بنائے۔ آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے عمدہ بولنگ کی اور چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
میچ کے بعد آسٹریلوی کپتان سمتھ نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی کارکردگی سے خوش ہیں کیونکہ تمام کھلاڑیوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ پاکستانی کپتان اظہر علی کا کہنا تھا، ’’ آج کا دن بھی کافی سخت رہا۔ ایک بڑے ہدف کا تعاقب مشکل تھا۔ آسٹریلوی کھلاڑیوں بالخصوص ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ کو داد دینا چاہیے، انہوں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔‘‘