1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بالی ووڈ کے آئی ایس آئی سے روابط، بی جے پی رہنما کا دعوی

24 جولائی 2020

بھارت کی حکومتی جماعت بی جے پی کے نائب صدر بائی جینت جے پانڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ بالی ووڈ کی کچھ شخصیات کے پاکستانی خفیہ ایجنسی ’آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج سے تصدیق شدہ روابط‘ ہیں۔

https://p.dw.com/p/3frOu
Indien "I For India" Konzert - Online-Spendenaktion - Shah Rukh Khan
تصویر: AFP/J. Sawad

بھارتیہ جنتہ پارٹی کے رہنما بائی جینت پانڈا نے بدھ بائیس جولائی کے روز اپنی ایک ٹوئیٹ سے بھارت میں سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی۔ انہوں نے بالی ووڈ کے محب وطن فلمی ستاروں سے اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ایسے پاکستانی شہری اور پاکستانی نژاد افراد سے اپنے رابطوں کو ترک کردیں جو ماضی میں جموں و کشمیر میں پر تشدد سرگرمیوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔


پانڈا نے اپنی ٹوئیٹ میں یہ بھی دعوی کیا کہ ایسے لوگوں کے پاکستانی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلیجینس (آئی ایس آئی) اور پاکستانی فوج سے مصدقہ رابطے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت میں سیکولرازم کا نعرہ زبانی جمع خرچ ہے، جاوید اختر

اگرچہ بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما نے بالی ووڈ کی کسی شخصیت کا براہ راست نام لینے سے گریز کیا۔ انہوں نے تاہم ’محب وطن بالی ووڈ‘ سے ان لوگوں کے ساتھ کام کرنا بند کرنے کا مطالبہ ضرور کیا۔

آخر یہ کیا ماجرا ہے؟ 

مقامی بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان کی ایک کشمیری نژاد امریکی آرکیٹیکٹ ٹونی اشائی کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد یہ تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ یہ امر اہم ہے کہ ٹونی اشائی بھارتی زیر انتظام کشمیر اور کشمیری عوام کے حقوق اور انصاف کی حمایت کا برملا اظہار کرتے رہے ہیں۔

Prunkhochzeit in Indien Shah Rukh Khan
تصویر: picture alliance/dpa/Mum-Mitesh Bhuvad

دریں اثناء ٹوئٹر پر سری نگر کے ’دی اسکندر‘ نامی ایک صارف نے اس حوالے سے ٹوئیٹ تھریڈ میں اشائی پر الزام عائد کرتے ہوئے لکھا کہ وہ کشمیری نوجوانوں کو پتھر اور ہتھیار اٹھانے کے لیے اکساتے ہیں۔ اسکندر نامی صارف نے اشائی کی پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے مزید الزامات عائد کیے کہ وہ آئی ایس آئی کے لیے خدمات سرانجام دیتے ہیں۔

بعد ازاں جب اس تھریڈ کے بالواسطہ حوالے کے ساتھ بی جے پی کے نائب صدر کی ٹوئیٹ سامنے آئی تو یہ بحث سوشل میڈیا سے مرکزی دھارے کے میڈیا تک پہنچ گئی۔ بھارتی میڈیا کے چند حلقوں نے ہائپر نیشنلزم یعنی کٹر قوم پرستی کا مظاہرہ شروع کر تے ہوئے کشمیریوں کی حب الوطنی پر سوال اٹھانا شروع کر دیے۔ 

ادھر ٹونی اشائی نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دے دیا۔ انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ’’بھارتی میڈیا میں میرے بارے میں سازشی نظریات کا پرچار کیا جا رہا ہے کہ میں آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہوں، یہ بے بنیاد ہے، یہ صحافی یا تو کوئی ثبوت پیش کریں یا پھر غیر مشروط معافی مانگیں۔‘‘

پیشہ ور آرکیٹیک اشائی نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی کام کے سلسلے میں متعدد مشہور شخصیات سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، جس میں بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان، موجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور بہت سے دیگر مشہور نام شامل ہیں۔ ان کے بقول، ’’ڈیزائن کے علاوہ ہم نے کبھی کسی دوسرے کاروبار کے سلسلے میں کام نہیں کیا۔

مزید پڑھیے: بھارتی میوزک کمپنی نے پاکستانی گلوکار کا گانا یو ٹیوب سے کیوں ہٹایا؟

واضح رہے ماضی میں بھی بھارتی ہندو قوم پرست حلقوں کی جانب سے بالی ووڈ ستاروں پر امریکا، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد کاروباری شخصیات سے روابط کے حوالے سے سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں