بچوں کا تحفظ: یورپی یونین کی ٹک ٹاک کے خلاف کارروائی شروع
19 فروری 2024بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفاتر سے پیر 19 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یورپی کمیشن نے ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے خلاف اپنی کارروائی اور تفصیلی چھان بین کا آغاز یہ طے کرنے کے لیے کیا ہے کہ آیا اس ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کی طرف سے بچوں کے آن لائن تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کافی ہیں۔
بڑی ’گیٹ کیپر‘ ٹیک کمپنیوں کے لیے نئے، سخت یورپی ضابطے نافذ
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس بارے میں اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ اس کے صحافیوں نے ذاتی طور پر یورپی کمیشن کی وہ دستاویز دیکھی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی کمیشن نے ٹک ٹاک کے خلاف اپنی باضابطہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
سؤر کا گوشت کھانے سے پہلے اسلامی دعا، ٹک ٹاکر کو قید کی سزا
نابالغ صارفین کا آن لائن تحفظ
روئٹرز کے مطابق اس دستاویز میں یورپی یونین کے پیشہ وارانہ خدمات اور داخلی منڈی سے متعلقہ امور کے فرانس سے تعلق رکھنے والے نگران کمشنر تھیئری بریٹوں نے لکھا ہے، ''(یورپی یونین کے) ڈیجیٹل سروسز ایکٹ یا ڈی ایس اے کی اہم ترین ترجیح یہ ہے کہ اس بلاک میں نابالغ افراد کے آن لائن تحفظ کی پالیسی کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے۔‘‘
نیپال نے 'غیر مہذب مواد' کا حوالہ دے کر ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی
تھیئری بریٹوں کے الفاظ میں، ''ایک ایسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے طور پر جو کئی ملین بچوں اور نابالغ نوجوانوں تک رسائی کا حامل ہے، ٹک ٹاک کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے جملہ تقاضے پورا کرتے ہوئے، خاص طور پر آن لائن موجودگی کے حوالے سے نابالغ افراد کی حفاظت میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔‘‘
یورپی کمیشن کی طرف سے ٹک ٹاک کے خلاف یہ کارروائی یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت کسی ادارے کے خلاف شروع کی گئی اپنی نوعیت کی دوسری چھان بین ہے۔ اس سے قبل یورپی کمیشن ایسی ہی کارروائی ایلون مسک کی ملکیت مائیکرو بلاگنگ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے خلاف بھی کر چکا ہے۔
امریکہ اور برطانیہ کےبعد نیوزی لینڈ میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی
ممکنہ جرمانہ کتنا ہو سکتا ہے؟
اگر یورپی کمیشن اپنی کارروائی کی تکمیل کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ ٹک ٹاک یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ اور بچوں کی آن لائن حفاظت کے تقاضوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پورا کرنے میں ناکام رہا ہے، تو اس ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کو اس کی عالمی سطح پر آمدنی کے چھ فیصد تک کے برابر جرمانہ کیا جا سکے گا۔
ٹک ٹاک کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ 2022ء میں اس ادارے کو 9.4 بلین ڈالر آمدنی ہوئی تھی، جو اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں 100 فیصد زیادہ تھی۔ آمدنی میں اتنا زیادہ اضافہ بہت حد تک تجارتی اشتہارات کی وجہ سے ممکن ہو سکا تھا۔
مونٹانا، ٹک ٹاک پر مکمل پابندی لگانے والی پہلی امریکی ریاست
ٹاک ٹاک کے ایسے صارفین کی مجموعی تعداد 1.5 بلین بنتی ہے، جو ماہانہ بنیادوں پر یہ پلیٹ فارم باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں۔
یوں اگر یورپی کمیشن نے بائٹ ڈانس کی ملکیت اس کمپنی کو اس کی دنیا بھر سے آمدنی کے چھ فیصد کے برابر جرمانہ کر دیا، تو اس کی مالیت کم از کم بھی سینکڑوں ملین یورو بنے گی۔
م م / ع ا (روئٹرز)