بھارت میں شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے بیسیوں ہلاک
30 جولائی 2024بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں مون سون کی شدید بارشوں کے سبب مختلف پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے، جس میں حکام نے اب تک 93 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے، جبکہ سینکڑوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔
شمال مشرقی بھارت میں سیلاب، ہلاکتیں 56 ہو گئیں
حکام نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ متاثرہ علاقے کی مقامی ندی میں بھی متعدد افراد کے بہہ گئے ہوں۔
قدرتی آفات گوشت خوری کے سبب آتی ہیں، بھارتی پروفیسر
منگل کی صبح وائناڈ میں چار گھنٹوں کے اندر لینڈ سلائیڈنگ کے تین واقعات پیش آئے، جس سے متعدد گاؤں متاثر ہوئے۔ قومی ایمرجنسی سروسز کے ادارے این ڈی آر ایف اور فوج سمیت متعدد ایجنسیوں کو امدادی کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
جنوبی ایشیا: تین چوتھائی بچوں کو شدید گرمی کے خطرات کا سامنا
فوج کا کہنا ہے کہ اس نے تقریباً 200 فوجیوں کو امدادی کارروائی کی کوششوں میں مدد کے لیے تعینات کیا ہے۔
قدرتی آفات سے متعلق نئی رپورٹ: جنوبی ایشیا کے شہر خطرے میں
مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے دوران زمین کھسکنے سے کئی گاؤں زد میں آئے ہیں اور ضلع وائناڈ میں سیلابی صورتحال سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے بتایا لاشیں نکالنے کے ساتھ ہی کم از کم 100 افراد کو طبی امداد بھی فراہم کی گئی ہے۔ حکام کے مطابق متاثرہ علاقے سے تین ہزار افراد کو ہنگامی ریلیف کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ موسلا دھار بارش امدادی کاموں کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
بھارت، مون سون بارشوں کے نتیجے میں ستائیس افراد ہلاک
بھارت کے محکمہ موسمیات نے منگل کے روز کیرالہ کے شمالی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس نے کہا کہ ''کاسرگوڈ، کنور، وائناڈ، کوزی کوڈ اور ملّاپورم میں آج زبردست بارش ہونے کی توقع ہے۔''
سیاچن حادثے کے بعد پاکستانی اداروں کی کارکردگی پر سوالات
محکمہ موسمیات نے مقامی لوگوں اور سیاحوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ شدید بارش کے پیش نظر انتہائی احتیاط برتیں۔
سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تعزیت
لینڈ سلائیڈنگ کے علاقے میں ہر جانب تباہی کا منظر ہے۔ جگہ جگہ درخت جڑ سے اکھڑے پڑے ہیں اور ہر جانب تباہ شدہ مکانات کے ملبے بکھرے پڑے ہیں۔ متاثرہ علاقہ اپنے دلکش مقامات اور چائے کے باغات کے لیے کافی مشہور ہے۔
’مقدس مندر میں خواتین داخل‘ تاریخ رقم ، ہنگامے شروع
وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستی وزیر اعلیٰ پنرائی وجیئن سے بات کی ور انہیں بحران سے نمٹنے کے لیے مرکز کی طرف سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا ہے۔
ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے دو لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
کیرالا میں صدی کا بدترین سیلاب: سینکڑوں ہلاک، آٹھ لاکھ بےگھر
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ''میرے خیالات ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا اور زخمیوں کے ساتھ میری دعائیں ہیں۔''
ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں وائناڈ کے سابق ایم پی راہول گاندھی نے کہا کہ وہ لینڈ سلائیڈنگ اور اس کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان سے بہت پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا، ''میں نے کیرالہ کے وزیر اعلی اور وائناڈ کے ضلعی کلکٹر سے بات کی ہے، جنہوں نے مجھے یقین دلایا کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ تمام ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کو یقینی بنائیں، ایک کنٹرول روم قائم کریں اور ہمیں کسی بھی مدد کی ضرورت کے بارے میں مطلع کریں۔''
موسمیاتی تبدیلیاں قدرتی آفات میں اضافے کا سبب ہیں
گرچہ مون سون کی بارشیں ہرسال ہوتی ہیں، تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی برسات کے موسم میں ہونے والی تباہی کو بڑھا رہی ہے۔
بھارت میں جنگلات کی کٹائی اور ترقیاتی منصوبوں نے بھی اس مسئلے کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اس سے قبل جولائی میں ہی بھارت کے شمال مشرق میں ہلاکت خیز سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
ہماچل پردیش کے کالکا شملہ شاہراہ پر کل لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں ایک شخص کی موت ہوگئی جب کہ چار دیگر زخمی ہوگئے۔