بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر پر جنسی ہراسانی کے الزامات
19 جنوری 2023
بھارت کی متعدد اسٹار خواتین پہلوان اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ بدسلوکی اور جنسی ہراسانی سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے بدھ کے روز بھارتی پارلیمان کے قریب واقع جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھ گئیں۔
اس غیر معمولی صورت حال سے حکومت فوراً حرکت میں آگئی اور بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن کو 72گھنٹوں کے اندر وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا اور اس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں ان پرضابطوں کے مطابق کارروائی کرنے کی دھمکی دی۔
بھارت، خواتین کھلاڑیوں کی جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ
اسپورٹس کی وزارت نے بھی آج جمعرات سے لکھنؤ میں مجوزہ خواتین کا قومی ریسلنگ کیمپ منسوخ کر دیا۔
کیا ہے معاملہ؟
دھرنے پر بیٹھی خواتین پہلوانوں نے اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں کی تفصیلات میڈیا کو بتائی۔ اور کہا کہ تمام متعلقہ حکام سے اس حوالے سے درخواست کرنے کے باوجود جب کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو انہیں مجبوراً اپنی بات کہنے کے لیے دھرنے پر بیٹھنا پڑا۔
دو بار کی ورلڈ چمپئن واحد بھارتی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کا کہنا تھا، "کوچ اور ڈبیلو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن قومی کیمپوں کے دوران خواتین پہلوانوں کا جنسی استحصال کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ کوچ تو برسوں سے یہ حرکت کر رہے ہیں اور برج بھوشن بھی جنسی ہراساں کرنے میں ملوث ہیں۔"
پھوگاٹ کا کہنا تھا "وہ ہماری نجی زندگی میں دخل دیتے ہیں، وہ ہمارا استحصال کر رہے ہیں۔ ایک دور تو ایسا بھی آیا اور اتنا مینٹل ٹارچر کیا گیا کہ میں خودکشی کرنے کے لیے سوچنے لگی تھی۔"
عامر خان کی ’دنگل‘ بھارت کی سب سے منافع بخش فلم
انہوں نے جذباتی لہجے میں کہا کہ اگر ہمارے کسی بھی کھلاڑی کو کچھ ہوجاتا ہے تو اس کی ذمہ دار ہماری فیڈریشن پر ہوگی۔ "ہمیں بہت منٹل ٹارچر کیا جاتا ہے اور اس پرکہا جاتا ہے کہ ہم ذہنی طورپر کمزور ہیں۔ پل پل مرنے سے تو بہتر ہے کہ ایک بار ہی مر جایا جائے۔ "
جنسی ہراسانی کے الزامات
ونیش پھوگاٹ کے الزامات کی تائید کرتے ہوئے بھارت کی واحد اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ساتھی کھلاڑیوں کو بچانے کے لیے یہاں آئے ہیں۔"ہم وزیر اعظم مودی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہماری باتیں سنیں۔ وزیر داخلہ سے بھی ملاقات کرکے ہم اپنا دکھ انہیں بتانا چاہتے ہیں۔ ہم انہیں ان افسران کے نام بتائیں گے جو ہمارا استحصال کر رہے ہیں۔"
ونیش پھوگاٹ کا کہنا تھاکہ وہ تقریباً 20لڑکیوں کے بارے میں جانتی ہیں جن کا پچھلے دس برسوں سے نیشنل کیمپوں میں جنسی استحصال ہو رہا ہے۔ لیکن یہ لڑکیاں اپنے خاندان کی بدنامی اور معاشی اسباب کی وجہ سے خاموش رہتی ہیں۔ "فیڈریشن کے حکام بہت طاقت ور ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ میں کل زندہ رہ پاوں گی یا نہیں۔"
بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافے پر تشویش
اس دھرنے میں دیگر اہم پہلوان بھی موجود تھے۔ جن میں اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا، اولمپک کھلاڑی انشو، جونیئر ورلڈ میڈلسٹ سونم ملک اور سنگیتا پھوگاٹ شامل ہیں۔
الزامات کی تردید
ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن نے جنسی ہراسانی اور استحصال کے الزامات کی تردید کی ہے۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "کسی بھی ایتھلیٹ کا جنسی استحصال نہیں ہوا ہے۔ اگر یہ سچ ثابت ہوتا ہے تو میں پھانسی پر لٹکنے کے لیے تیار ہوں۔"
انہوں نے کہا کہ وہ ہر طرح کی انکوائری کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے تاہم انکوائری مکمل ہونے تک اپنے عہدے سے استعفی دینے سے انکار کردیا۔
دریں اثنا دہلی خواتین کمیشن کی چیئرمین سواتی مالیوال نے دھرنے پر بیٹھی خواتین کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور برج بھوشن کو فیڈریشن کے صدر کے عہدے سے فوراً برطرف کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔
بھارت میں دلت خواتین کے خلاف جنسی جرائم کبھی رکیں گے بھی؟
مالیوال نے دہلی کے پولیس کمشنر اور اسپورٹس سکریٹری کو بھی اس معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت دی۔
خیال رہے کہ 1991 میں پہلی مرتبہ اترپردیش کے گونڈا حلقے سے رکن پارلیمان منتخب ہونے والے برج بھوشن بی جے پی کے اہم رہنما سمجھے جاتے ہیں۔ وہ چھٹی مرتبہ رکن پارلیمان منتخب ہوئے ہیں۔
برج بھوشن پر ماضی میں قتل، آتش زنی اور توڑ پھوڑ کرنے کے الزامات لگ چکے ہیں۔ گزشتہ دنوں جھارکھنڈ میں انڈر 19کشتی مقابلے کے دوران انہوں نے ایک پہلوان کو اسٹیج پر ہی تھپڑ مار دیا تھا۔