1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فیکٹری میں آتشزدگی اور دھماکے، درجن بھر سے زائد ہلاک

13 فروری 2021

جنوبی بھارت میں آتش بازی کا سامان بنانے والی ایک فیکٹری میں کئی دھماکوں نے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کر دیا۔ ان دھماکوں سے ہونے والی ہلاکتیں ایک درجن سے زائد بتائی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3pJry
Indien Sattur Tamil Nadu | Brand in Feuerwerksfabrik
تصویر: AFP/Getty Images

بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ضلع وردھن گر میں واقع فیکٹری میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہوئے۔ یہ فیکٹری ریاستی دارالحکومت چنئی سے قریب پانچ سو بیس کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔

نجی فیکٹری میں جمعہ بارہ فروری کو کئی دھماکوں سے قریبی علاقے کے مکانات لرز اٹھے۔ مقامی آبادی مسلسل ہونے والے دھماکوں سے خوف زدہ بھی ہو گئی تھی۔

پاکستان: پرفیوم فیکٹری میں دھماکا، کم از کم گیارہ افراد ہلاک

پولیس کا بیان

مقامی پولیس افسر راج نارائن نے بتایا کہ فیکٹری میں ہونے والے دھماکوں سے موقع پر مرنے والوں کی تعداد ایک درجن کے قریب تھی۔ شدید جھلسے ہوئے افراد کو مقامی ہسپتال پہنچایا جا چکا ہے اور ان میں سے سات زخموں کی تاب نہ لے سکے۔

رات گئے تک فیکٹری میں زخمیوں کی تلاش جاری تھی۔ ایجنسی اے ایف پی کے مقامی نمائندے کو مقامی بلدیاتی اہلکار نے بتایا کی ہلاکتوں کی تعداد پندرہ سے تجاوز کر سکتی ہے کیونکہ کئی فیکٹری ملازمین کی حالت جھلسنے سے تشویش ناک ہے۔

Chile Proteste nach Erschießung eines Straßenjongleurs
دھماکوں کے بعد فائر ورکس فیکٹری میں آگ بھی لگ گئی تھیتصویر: Alicia Caceres/Aton Chile via AP/picture alliance

اے پی نے ابتدائی رپورٹوں میں اس حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد انیس بتائی تھی۔ شدید زخمی افراد کی تعداد چونتیس ہے جبکہ متعدد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ فیکٹری میں جب دھماکے ہوئے اس وقت چوہتر ملازمین کام میں مصروف تھے۔

دھماکے کی وجوہات

آگ بجھانے والے مقامی محکمے کے ایک اہلکار نے ایک پرائیویٹ ملکی ٹیلی وژن چینل کو بتایا کہ ابتدائی دھماکا اس وقت ہوا جب ملازمین مختلف کیمیائی اجزاء کو آپس میں ملا رہے تھے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اجزاء ملانے کے دوران ان میں رگڑ سے کوئی چنگاری پیدا ہوئی اور پھر دھماکوں کا سلسلہ شروع ہو گیا، جس سے آگ بھی بھڑک اٹھی۔

 اس آگ نے فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کی وجہ سے پٹاخے بنانے والے یونٹس بھی جل کر راکھ ہو گئے۔

بھارت کی فائرورکس انڈسٹری

بھارتی ذ‌رائع ابلاغ کے مطابق ملک کے کئی حصوں میں فائر ورکس کی کئی فیکٹریاں غیر قانونی طور پر قائم ہیں۔

ان فیکٹریوں میں تیار کردہ آتش بازی کا سامان لائسینس کے تحت قائم کارخانوں کے مقابلے میں خاصا سستا ہوتا ہے۔ اس باعث یہ کاروبار بہت منافع بخش تصور کیا جاتا ہے۔ غیر قانونی فیکٹریوں میں حفاظتی اقدامات بھی معیار کے مطابق نہیں قرار دیے جاتے۔

Indien Mumbai | Feuerwerk Verkauf
بھارت میں آتش بازی کے سامان کا کاروبار بہت منافع بخش تصور کیا جاتا ہےتصویر: DINODIA/picture alliance

فائر ورکس بھارت میں شادی بیاہ کی تقریبات کے علاوہ کچھ مذہبی تہواروں پر بھی جوش و خروش سے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس حادثے کی باضابطہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے جبکہ حادثے کا شکار ہونے والی فیکٹری کا مالک مفرور ہو گیا ہے۔

انڈونیشیا: فائر ورکس فیکٹری میں آتش زدگی، 50 کے قریب ہلاکتیں

مودی کا اظہارِ ہمدردی

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حادثے میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دلاسا بھی دیا ہے۔ انہوں نے ہر ہلاک ہونے والے کے خاندان کو دو دو لاکھ بھارتی روپے (ستائیس سو امریکی ڈالر) دینے کا بھی اعلان کیا۔

ع ح، ع ب (ڈی پی اے، اے ایف پی)