جبری اسقاط حمل کی شکار پاکستانی لڑکی اٹلی پہنچ گئی
24 مئی 2018اٹلی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ فرح نامی پاکستانی لڑکی کو واپس اٹلی بلوا لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق خاتون حاملہ تھیں۔ وہ اور اُن کا اطالوی بوائے فرینڈ اسقاط حمل نہیں چاہتے تھے۔ تاہم فرح کے والدین مبینہ طور پر انہیں زبردستی پاکستان لے گئے اور اُن کی مرضی کے خلاف اسقاط حمل بھی کروایا۔
فرح کے کیس کو اٹلی میں خاص طور پر سنجیدگی سے لیا جا رہا تھا جس کی وجہ حال ہی میں ایک پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثنا چیمہ کا قتل بنا تھا۔ پولیس والوں کو شبہ ہے کہ ثنا چیمہ کو خاندان کی مرضی سے شادی نہ کرنے پر ہلاک کیا گیا۔
قندیل بلوچ کا قتل اور پاکستانی معاشرے کا المیہ
ثنا چیمہ کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات سے تھا۔ چیمہ کا انتقال رواں برس اپریل کی اٹھارہ تاریخ کو ہوا جب اگلے ہی روز وہ اٹلی واپس جانے والی تھیں۔ رواں ماہ مئی میں پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں پتہ چلا تھا کہ ثنا چیمہ کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی تھی۔
’ ثنا چیمہ کے لیے انصاف‘ کی کھوج میں قبر کشائی
اگرچہ اٹلی واپس لے جائی جانے والی پاکستانی خاتون فرح کے پاس اطالوی شہریت نہیں ہے بلکہ صرف رہائشی اجازت نامہ ہے، اس کے باوجود اٹلی کی وزارت خارجہ نے پاکستان میں اٹلی کے سفارت خانے کو فرح کی واپسی جلد اور یقینی بنانے کے لیے متحرک کیا۔
اٹلی میں فرح کے رہائشی صوبے ویرونا کے حکام کو فرح کے دوستوں نے بتایا تھا کہ فرح کے والدین اس کا جبری اسقاط حمل کرانے اسے پاکستان لے گئے ہیں۔
آج بروز جمعرات اطالوی وزیر ِ خارجہ اینجیلینو الفانو نے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی خاتون فرح بحفاظت اٹلی واپس پہنچ گئی ہیں۔
ص ح/ اے پی