جولیان اسانج کی ضمانت، عدالت میں کشمکش
16 دسمبر 2010وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی حتمی ضمانت کا فیصلہ آج اعلیٰ برطانوی عدالت میں طے ہوا۔ سویڈن کی حکومت کی نمائندگی کرنے والے برطانوی وکلاء کی ٹیم نے جولیان اسانج کی ضمانت کی مخالفت بھرپور انداز میں ضرور کی مگر برطانوی ہائی کورٹ کے جج نے ان کے دلائل سے اتفاق نہیں کیا۔ جج جسٹس ڈنکن کوزیلے نے جولیان اسانج کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔ یہ ضمانت منگل کے طے شدہ فیصلے کے تحت ہی کی گئی ہے۔ سویڈش حکام کے حوالے کرنے کی عدالتی کارروائی اگلے ماہ کی گیارہ تاریخ سے شروع ہو گی۔
برطانوی عدالت عالیہ کے جج نے استغاثہ کے دلائل کو رد کرتے ہوئےضمانت پر رہا کرنے کا حکم صادر کردیا۔ عدالت میں اسانج کو ضمانت پر رہا کرنے کے حوالے سے وکلائے صفائی اور استغاثہ کے درمیان زور دار قانونی نکات کا تبادلہ ہوا۔ اسانج کے وکلاء کی نمائندگی مارک اسٹیفنز کر رہے تھے۔ وکی لیکس کے بانی کے وکلا کی ٹیم عدالتی کارروائی سے قبل مطمئن تھی کہ ان کے مؤکل کی ضمانت کو استغاثہ روکنے میں ناکام رہے گا۔
بدھ کے روز برطانوی عدالت نے اسانج کو تین لاکھ سولہ ہزار ڈالر کی نقد رقم کی ادائیگی پر ضمانت پر رہائی کا فیصلہ گزشتہ روز کیا گیا تھا۔ اس سے قبل ان کی ضمانت کی درخواست کو اس لئے میجسٹریٹ نے منسوخ کردیا تھا کہ وکلا نے شبے کا اظہار کیا تھا کہ اسانج برطانیہ سے راہ فرار اختیارکر سکتے ہیں۔ بدھ عدالت نے اسانج کو یہ بھی ہدایت کی ہےکہ وہ ضمانت پر رہائی کے بعد اپنا پاسپورٹ پولیس کو جمع کروائیں گے۔ وہ روزانہ شام کو پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنی موجودگی کی حاضری لگوانے کے علاوہ ضمانت پر رہائی کا خصوصی الیکٹرانک بریسلیٹ بھی پہن کر رکھیں گے۔
اسانج کے وکلاء کے مطابق نقد زرضمانت کا معاملہ جمعرات تک طے کر لیا جائے گا۔ سویڈن میں خواتین کے ساتھ غیر محفوظ جنسی روابط کے الزامات کا اسانج کو سامنا ہے۔ اس کے تحت سویڈش حکومت نے اسانج کے یورپی وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ ان کے تحت وہ سات دسمبر سے قید تنہائی میں رکھے گئے ہیں۔ جمعرات کو عدالت کا کمرہ کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ ان میں اسانج کی والدہ کے علاوہ سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے بھی موجود تھے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عدنان اسحاق