جوہری اسلحے کی تخفیف کا معاہدہ:امریکی سینیٹ کا گرین سگنل
22 دسمبر 2010کئی روز سے ریپبلکنز اور ڈیمو کریٹس کے مابین گرما گرم بحث کا باعث بنے ہوئے اس معاہدے پر آخر کار سینیٹ کے ڈیمو کریٹ اراکین کے ساتھ ساتھ ریپبلکن ممبران نے بھی کافی تعداد میں New START معاہدے کے حق میں فیصلہ دے کر اس کی راہ ہموار کردی ہے۔ اس معاہدے کی حتمی توثیق آج 22 دسمبر کو متوقع ہے۔
جوہری اسلحے کی تخفیف سے متعلق معاہدے START کی مخالفت کرنے والے ریپبلکنز کا مضبوط محاذ آخر کار پارہ پارہ ہو گیا۔ بظاہر اس معاہدے کے سلسلے میں دباؤ بہت زیادہ تھا۔ اس کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ امریکہ کے اب تک کے ریپبلکن وزرائے خارجہ کے علاوہ موجودہ امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس، جوائنٹ چیف آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مُولن نے مشترکہ طور پر سینیٹ پر زور دیا تھا کہ سال رواں کے اختتام تک اسٹارٹ معاہدے کی توثیق ہو جانی چاہئے۔
اس معاہدے کی منظوری پرحال ہی میں لزبن منعقدہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اجلاس میں لیتھوینیا اور ناروے سے لے کر ڈنمارک، ہنگری اور بلغاریہ تک کے ریاستی اور حکومتی سربراہان نے غیر معمولی زور دیا تھا۔ حتیٰ کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی امید ظاہر کی تھی کہ یہ معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔
اُدھر امریکی صدر باراک اوباما نے اسٹارٹ معاہدے کو اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب کا اہم ترین موضوع بناتے ہوئے کہا تھا ’ نئے معاہدے کے بغیر روس کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط بنانے کی نئی کوششوں کا عمل آگے نہیں بڑھ پائے گا۔ یہ ایران پر سخت تر پابندیاں عائد کرنے کے لئے بھی نہایت ضروری ہے اور جوہری مواد کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے لئے بھی ناگزیر ہے اور اسی طرح ہم افغانستان متعینہ اپنے فوجیوں کی ضروریات بھی پوری کر سکیں گے‘۔
امریکہ کے ریپبلکن سینیٹرز کی طرف سے دراصل سب سے زیادہ تحفظات میزائل دفاعی نظام کے بارے میں پائے جاتے تھے۔ اُن کا ماننا تھا کہ اسٹارٹ معاہدے کے ذریعے روس امریکہ کو اس نظام کی تشکیل میں محدود کر کے رکھ دے گا۔ ایک ریپبلکن رکن نے تو اس معاہدے میں رد و بدل کی تجویز بھی پیش کی تھی جس کا مطلب یہ تھا کہ روس اور امریکہ میزائل دفاعی نظام کے سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے ایک بار پھر مذاکرات کریں۔ تاہم روس اسے پہلے ہی رد کر چُکا ہے۔ گزشتہ روز ڈیمو کریٹس نے تقریباً تین گھنٹے ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ خفیہ بات چیت کی اور وہ ریپبلکنز کو معاہدے پر اتفاق کا قائل کر سکے۔
اسٹارٹ معاہدے پر گزشتہ اپریل میں باراک اوباما اور اُن کے روسی ہم منصب دمتری میدویدیف نے دستخط کر دئے تھے۔ اس کے تحت دونوں ملکوں کو 1550 سے زیادہ آپریشنل نیوکلئیر وار ہیڈز رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ اسٹارٹ معاہدے کے تحت روس اور امریکہ دونوں کو 800 سے زائد کیرئیر راکٹ، آبدوزیں اور طیارے رکھنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: افسر اعوان