سٹارٹ معاہدہ پر نظرثانی کی تحریک، امریکی سینیٹ نے روک دی
19 دسمبر 2010اس معاہدے پر نظرثانی کے حوالے سے ریپبلکن جماعت کی طرف سے پیش کردہ ترمیمی بل کو سینیٹ نے 37 کے مقابلے میں 57 ووٹوں سے ناکام بنا دیا۔ اس بل میں ریپبلکن نے مطالبہ کیا تھاکہ سٹارٹ معاہدے میں استعمال کی جانے والی زبان کو تبدیل کیا جائے، جس کے تحت میزائل ڈیفنس نظام پر روس کے ساتھ اتفاق کیا گیا ہے۔
رواں برس روسی صدر دمتری میدیودیف اور امریکی صدر باراک اوباما نے نیوسٹارٹ نامی ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے، جس کے تحت دونوں ممالک اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں نمایاں کمی کریں گے۔ روس کے پاس اس وقت تقریبا 3000 اور امریکہ کے پاس 2200 جوہری ہتھیار ہیں جبکہ اس معاہدے کے تحت کی ان کی تعداد بالترتیب 1650 اور 1500 کی جانی ہے۔
اس معاہدے کو منظوری کے لئے امریکی سینیٹ کی دوتہائی اکثریت کی حمایت کی ضرورت ہے۔ تاہم سینیٹ میں ہفتے کے روز پیش کئے جانے والے اس ترمیمی بل کے بعد اب اس معاہدے کے مستقبل کے بارے میں کئی طرح کے سوالات نے جنم لیا ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں ریپبلکن جماعت کی حالیہ انتخابات میں برتری کے بعد جنوری میں سینیٹ میں بھی اس کی نمائندگی میں اضافہ ہو جائے گا اور ایسی صورتحال میں اس بل کی منظوری اور بھی دشوار ہو سکتی ہے۔
ریپبلکن جماعت کا مؤقف ہے کہ نیوسٹارٹ معاہدے سے امریکہ کی میزائلوں کے شعبے میں جاری ترقی پر حرف آ سکتا ہے۔ سٹارٹ معاہدے میں جارحانہ اور مدافعانہ کارروائی میں ربط پر زور دیا گیا ہے۔
تاہم امریکی صدر باراک اوباما اور ڈیموکریٹ جماعت نے ریپبلکنز کی اس تشریح کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے میں میزائل دفاعی ترقی کے حوالے سے نہ تو کسی طرح کی قانون سازی کی بات کی گئی ہے اور نہ ہی میزائل ڈیفینس کے بارے میں کوئی حد مقرر کی گئی ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ایک مرتبہ پھر امریکی سینیٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاہدے کی منظوری دے۔ واضح رہے کہ آئندہ چند دنوں میں امریکی سینیٹ نے اس معاہدے کو حتمی منظوری کے لئے سینیٹ میں پیش کیا جانا ہے اور اسے سینیٹ کے کل 100 اراکین میں سے کم از کم 67 اراکین کی حمایت کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب روس یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر امریکی سینیٹ نے اس معاہدے کی منظوری نہ دی تو وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ شروع کر دے گا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : افسر اعوان