جوہری تجربہ ایک بڑی کامیابی تھی، شمالی کوریائی لیڈر
10 ستمبر 2017کمیونسٹ ملک شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن نے اپنے ملک کے حالیہ جوہری تجربے کو ایک شاندار کامیابی قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات اپنے ملک کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر دیے گئے استقبالیے میں کہی۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کم جونگ اُن نے ’ہائیڈروجن بم‘ کا تجربہ کرنے والے تمام سائنسدانوں اور ٹیکنیکل اسٹاف کو مبارک بھی دی۔ اس کامیاب تجربے کو کم جونگ اُن نے ملک کی قومی تاریخ کا عظیم باب بھی قرار دیا۔
جنوبی کوریا نے امریکی میزائل شکن نظام نصب کر دیا
جنوبی کوریا کا جوابی اقدام، شمالی کوریا پر حملے کی مشق
ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کر لیا، شمالی کوریا کا دعویٰ
شمالی کوریا کا میزائل ’سنگین خطرہ‘ ہے، جاپان
ہر سال نو ستمبر کو شمالی کوریا کی حکومت اور عوام اس ملک کے قائم ہونے کی سالگرہ مناتے ہیں۔ اس موقع پر دارالحکومت پیونگ یانگ میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ سرکاری ذرائع ابلاغ پر خصوصی پروگرام دکھانے کے علاوہ کم جونگ اُن کی تعریف و توصیف میں قلابے بھی ملائے گئے۔
تین ستمبر کے جوہری تجربے کو شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا دھماکا قرار دیا تھا اور بڑی طاقتوں نے اس دعوے کو بظاہر ابھی تک تسلیم نہیں کیا ہے۔ اس کمیونسٹ ملک کا اصرار ہے کہ وہ جوہری ہتھیار سازی اپنے دفاع کے لیے جاری رکھے ہوئے ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق شمالی کوریائی ہتھیار سازی کو عالمی برادری ایک جنون قرار دیتی ہے لیکن تمام تر تنقید ابھی تک کمیونسٹ ملک کی قیادت پر بے اثر دکھائی دیتی ہے۔
دوسری جانب امریکی حلیف جنوبی کوریا نے جمعہ آٹھ ستمبر کو اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ سالگرہ کے موقع پر شمالی کوریا مزید بیلسٹک میزائل تجربات کر سکتا ہے۔ اس خدشے کے تناظر میں کل ہفتہ نو ستمبر کو امریکی و جاپانی ایئر فورسز کے لڑاکا طیاروں نے بحیرہ جنوبی چین کے اوپر جنگی مشقیں بھی کی تھیں۔
اُدھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں شمالی کوریائی جوہری و میزائل سازی کو حالیہ برسوں کا سنگین ترین بحران قرار دیا ہے۔ گوٹیرش نے یہ بھی کہا کہ ضروری ہے کہ تاخیر اور افسوس کرنے سے قبل اس بحران کی شدت کو قابو کرنے کے لیے منطقی راستہ اپنایا جائے۔