دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال تہاڑ جیل بھیج دیے گئے
1 اپریل 2024دہلی کی نئی شراب پالیسی، جسے اب ختم کر دیا گیا ہے، میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو آج کوئی راحت نہیں مل سکی. اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے اگلے دن خصوصی عدالت نے انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ بعد میں عدالت نے ای ڈی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے حراست کی مدت میں چار دنوں کی توسیع کردی تھی۔ جس کے اختتام پر آج انہیں راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا۔
ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اروند کیجریوال پوچھ گچھ میں اس کے ساتھ "بالکل تعاون" نہیں کر رہے ہیں لہذا مزید وقت درکار ہے۔ عدالت نے اس کے بعد اروند کیجریوال کو پندرہ دنوں کے لیے عدالتی تحویل میں دے دیا اور انہیں دہلی کے مشہور تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔
اروند کیجریوال کی گرفتاری، امریکہ اور بھارت میں تکرار جاری
کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دی گئی درخواست واپس لے لی گئی
کمرہ عدالت میں داخل ہوتے وقت کیجریوال نے کہا کہ "وزیر اعظم مودی جو کررہے ہیں وہ ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔"
صدر راج نافذ کرنے کی کوشش کا الزام
اس دوران کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا کہ دہلی میں صدر راج نافذ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ پارٹی نے بی جے پی پر عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کو 25 کروڑ روپے میں خریدنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام لگایا۔
دوسری طرف بی جے پی کے دہلی کے صدر ویریندر سچدیوا نے کیجریوال کو عدالتی تحویل میں بھیجے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا،" مجھے امید ہے کہ دہلی کے عوام کو معلوم ہوجائے گا کہ دہلی کو کس نے لوٹا ہے۔"
بی جے پی کے سینیئر رہنما پیوش گوئل کا کہنا تھا کہ" عدالت اپنا کام کر رہی ہے اور قانون ان لوگوں کو گرفتار کر رہا ہے جنہوں نے غلط کام کیے ہیں۔ انہیں ایسے کام کرنے سے پہلے اس کے مضمرات کے بارے میں سو چ لینا چاہئے تھا۔"
خیال رہے کہ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر سب سے پہلے جرمنی اور پھر امریکہ کے بعد اقو ام متحدہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ بھارت نے تاہم ان کے بیانات کو داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔
نئی دہلی: اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے خلاف بڑا مظاہرہ
وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے خلاف اتوار 31 مارچ کو دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے 'سیو ڈیموکریسی ' کے نام سے ایک بڑا جلسہ بھی کیا تھا۔
عام آدمی پارٹی کے دو سینیئر رہنما سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور رکن پارلیمان کو مبینہ شراب گھپلے میں پہلے سے ہی جیل میں ہیں۔ سسودیا تقریباً ایک سال سے قید میں ہیں۔
بھارت: کیا حزب اختلاف کا اتحاد حکمراں بی جے پی کو قابو کر سکے گا؟
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے مودی حکومت کو دھچکا
اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو اسی ماہ شروع ہونے والے عام انتخابات میں اپنی شکست دکھائی دے رہی ہے جس کی وجہ سے وہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں پر مبینہ جھوٹے الزامات لگاکر انہیں جیل میں ڈال رہے ہیں۔