روس مزید تازہ حملوں کی تیاری کر رہا ہے، یوکرین
5 اپریل 2022یوکرین کے حکام کے مطابق روسی افواج ملک کے مشرقی شہر سلویانسک پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ وہ مشرق کی طرف پیشقدمی کرنے کے ساتھ ہی ڈونباس کے علاقے میں اپنی دیگر افواج کے ساتھ رابطہ قائم کر سکیں۔
یوکرین کی وزارت دفاع کے ترجمان اولیکزینڈر موٹوزیانیک کا کہنا تھا کہ سیوروڈونٹسک تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے روس کی جانب سے لوہانسک کے علاقے میں روبیزنے اور پوپاسنا کے قصبوں پر مسلسل حملے جاری ہیں۔
سن 2014 میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے لوہانسک شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد سیویروڈونٹسک شہر کو اس علاقے کے انتظامی امور کا مرکز قرار دیا گیا تھا۔
اس دوران لوہانسک کے گورنر سرگئی گائیڈے نے علاقے پر ممکنہ روسی حملے کے تناظر میں بڑے پیمانے پر انخلاء پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم سمجھتے ہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر ایک بڑی پیش رفت کی تیاری کر رہے ہیں۔'' انہوں نے رہائشیوں سے نقل مکانی کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ''براہ کرم اپنے گھروں پر بمباری کا انتظار نہ کریں۔''
ایک سینیئر امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ یوکرین کے کچھ مشرقی اور جنوبی حصوں کو مکمل طور پر اپنے قبضے میں لینے کے لیے روسی افواج ''ری پوزیشننگ'' کر رہی ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ روس مشرقی اور جنوبی یوکرین کے کچھ حصوں میں اپنی جارحانہ کارروائیوں پر توجہ دینے کے لیے اپنی افواج کو دوبارہ تعینات کرنے کی کوشش میں ہے۔
امریکی اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ ''روس نے پورے یوکرین کو زیر کرنے کی کوشش کی اور وہ اس میں ناکام ہو گیا۔ اب وہ ملک کے کچھ حصوں کو اپنی حکمرانی میں لانے کی کوشش کرے گا۔''
زیلنسکی کا سلامتی کونسل سے خطاب
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ پانچ اپریل منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔ رات کے وقت اپنے ویڈیو خطاب کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ان کے ملک کے مفاد میں ہے کہ یوکرین میں شہریوں کے قتل کی جتنی ممکن ہوں کھل کر تحقیقات کی جائیں۔
زیلنسکی نے کہا، ''میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ ہم سبھی سے مکمل اور ایسی شفاف تحقیقات میں دلچسپی رکھتے ہیں، جس کے نتائج سے پوری بین الاقوامی برادری آگاہ ہو اور ہم عالمی سطح پر اس کی وضاحت کریں گے۔''
روس کی امریکہ اور برطانیہ پر شدید تنقید
اقوام متحدہ میں روسی سفیر نے انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے 'ہیومن رائٹس کونسل' سے ماسکو کو معطل کرانے کی امریکی اور برطانوی کوششوں پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ روسی سفیر واسیلی نیبنزیا نے ان کوششوں کو ''ناقابل یقین'' قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا، ''مغرب روس کے ساتھ جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ ان کی روس کو دنیا میں موجود کثیر الجہتی فورمز سے باہر کرنے کی کوشش ہے...ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔''
انہوں نے مزید کہا، ''روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کے لیے جو کچھ بھی ہو رہا ہے، اس سے اسے کوئی سہولت، حوصلہ افزائی یا پھر مدد ملنے والی نہیں ہے۔''
یوکرین کے بوچہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر امریکہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کو معطل کرنے کی کوششیں شروع کی تھیں جس کی برطانیہ نے بھی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس کا کہنا تھا، ''بوچہ میں اجتماعی قبروں اور گھناؤنے قتل عام کی اطلاعات سمیت جنگی جرائم کے مضبوط ثبوتوں کے پیش نظر، روس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن نہیں رہ سکتا۔ روس کو اس سے معطل کیا جانا چاہیے۔''
روسی حملے کے بعد سے 18 صحافی ہلاک
یوکرین کی وزارت ثقافت و اطلاعات کا کہنا ہے کہ 24 فروری کو روس کے حملے کے بعد سے ملک میں اب تک 18 صحافی مارے جا چکے ہیں۔ ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں، وزارت نے کہا کہ متاثرین میں 15 مرد اور تین خواتین شامل ہیں۔
اس کا کہنا ہے کہ مزید 13 صحافی زخمی ہوئے ہیں، آٹھ کو اغوا یا قید کر لیا گیا اور تین صحافی ابھی تک لاپتہ ہیں۔
ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)