سالِ نو کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا پیغام
31 دسمبر 2010میرکل نے کہا کہ گزشتہ ساٹھ برسوں کی شدید ترین مالیاتی اور اقتصادی مشکلات کے باوجود دو ہزار دَس جرمنی کے لیے ایک اچھا سال رہا اور کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں جرمنی زیادہ اچھے طریقے سے اِس بحران پر قابو پانے میں کامیاب رہا۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ جرمنی میں بےروزگاروں کی تعداد اتنی نیچے چلی گئی ہے، جتنی کہ تقریباً بیس برسوں میں پہلے کبھی نہیں تھی۔
یورو کرنسی کو درپیش بحران کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا:’’اِن مہینوں میں یورپ کو ایک بڑی آزمائش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہمیں یورو کو مضبوط بنانا ہو گا۔ ایسا صرف اِس لیے ہی ضروری نہیں ہے کہ یہ ہماری کرنسی ہے۔ یورو محض ایک کرنسی سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہے۔ ہم یورپی شہریوں کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ہم متحد ہو چکے ہیں۔ متحدہ یورپ ہمارے امن اور آزادی کا ضامن ہے۔ یورو ہماری خوشحالی کی بنیاد ہے۔‘‘
میرکل نے، جو کرسچین ڈیموکریٹک یونین سی ڈی یو کی چیئر پرسن بھی ہیں، کہا کہ جرمنی میں مالی معاملات کو درست کیا جائے گا اور ٹیکسوں کے نظام کو سادہ اور آسان بنایا جائے گا۔ میرکل نے جرمن عوام پر زور دیا کہ وہ نئے سال کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے یک جہتی، ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک کو ایسے انسانوں کی ضرورت ہے، جو حالات کو بہتر بنا سکتے ہوں، جن کے پاس کوئی خاکہ ہو اور اُسے عملی شکل دینے کا جذبہ بھی ہو۔
جرمن چانسلر نے جرمن عوام میں متنازعہ تصور کیے جانے والے افغان مشن کا اپنے پیغام میں خاص طور پر ذکر کیا۔ میرکل نے کہا کہ جرمنی اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں بھی نبھا رہا ہے، خواہ یہ ذمہ داریاں کتنی ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔ افغانستان میں تعینات اور وہاں اس سال ہلاک ہونے والے جرمن فوجیوں کو یاد کرتے ہوئے چانسلر نے کہا:’’افغانستان میں ہمارے فوجیوں کو، جن میں مرد بھی ہیں اور عورتیں بھی، اس سال اپنے نو ساتھیوں کی موت کا صدمہ برداشت کرنا پڑا۔ اگرچہ میرا کہا ہوا کوئی بھی لفظ اِن ہلاک شُدگان کے لواحقین اور دوستوں کا غم کم نہیں کر سکتا، پھر بھی مَیں دل سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ مَیں اُنہیں بھولتی نہیں۔‘‘
میرکل نے کہا کہ نئے سال میں اور بھی زیادہ افراد کو روزگار کی فراہمی اُن کی حکومت کا اہم ترین ہدف ہو گا۔ اِس کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے میں بھی سہولتیں بہتر بنائی جائیں گی۔
جرمن چانسلر نے مشہور فلسفی کارل پَوپر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے مستقبل کو سنوارنا خود انسان کے اپنے ہاتھوں میں ہوتا ہے اور اِسی فلسفے کی روشنی میں نئے نئے تصورات، تجسس، جوش و جذبے اور اپنے ساتھی انسانوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہوئے تمام جرمنوں کو نئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
اپنے پیغام کے آخر میں چانسلر میرکل نے کہا کہ وہ جرمن عوام اور اُن کے اہلِ خانہ کو نئے سال کی مبارکباد دیتی ہیں اور یہ دعا کرتی ہیں کہ 2011ء اُن کے لئے صحت، طاقت، اطمینان اور خدا کی رحمت لے کر آئے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: مقبول ملک