1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا کے پناہ گزینوں کا بحری جہاز کینیڈا کی ساحل پر

14 اگست 2010

کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کی ساحلی پٹی پر ایک بحری جہاز لنگر انداز ہوا ہے اور اس پر پانچ سو کے قریب سری لنکن سوار ہیں۔ اس جہاز کی کینیڈا پہنچنے کی اطلاع گزشتہ کئی دنوں سے سنی جا رہی تھی۔

https://p.dw.com/p/OnVw
تامل بےگھر افراد کیمپ میںتصویر: AP

سری لنکا کی حکومت کا خیال ہے کہ کینیڈا کے ساحل تک پہنچنے والا بحری جہاز تامل لبریشن ٹائیگرز نامی تنظیم کے بچےکھچے افراد پر مبنی ہے۔ سن سی نامی بحری جہاز کئی ماہ سے سمندری سفر پر روانہ تھا۔ جہاز کو لنگر انداز ہونے سے قبل ہی کینیڈین نیوی کے جہازوں نے گھیرے میں لے لیا تھا۔ اس کے لنگر انداز ہونے کے وقت کینیڈا کے سکیورٹی حکام نے ساحل پر احتیاطی تدابیر کے تحت ماسک پہن رکھے تھے۔ ساحل پر سیاہ شیشوں والی بسیں پہلے سے تیار رکھی گئی تھیں، جن کے ذریعے سیاسی پناہ کے ان متلاشیوں کو خصوصی حفاظتی جیل لے جایا جانا تھا۔

ان 490 پناہ گزینوں کو اس وقت تک حراست میں رکھا جائے گا جب تک ان کی کلیئرنس نہیں ہو جاتی۔ برٹش کولمبیا کے مرکزی شہر وکٹوریا کے جنرل ہسپتال نے ممکنہ حراستی مقام پر تمام پناہ گزینوں کے طبی معائنے کا بندو بست بھی کر رکھا ہے۔ وکٹوریا کی حکومت کی ترجمان شینن مارشل کے مطابق شدید علیل افراد کو کورانٹائن یا علیحدہ کمروں میں داخل کردیا جائے گا تا کہ کسی متعدی بیماری کا فوری علاج کیا جا سکے۔

Flüchtlingslager in Sri Lanka PANO
ایک بوڑھی تامل خاتون مہاجر کیمپ میں زمین پر پریشان حال بیٹھی ہوئیتصویر: AP

بحری جہاز کی کینیڈا کی جانب روانگی کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا تھا۔ کینیڈا کے پبلک سکیورٹی کے وزیر وِک ٹوئیس کا کہنا ہے کہ ان کا ملک سیاسی پناہ کے حوالے سے آسان قانون ضرور رکھتا ہے لیکن انسانوں کو سمگل کرنے والوں کی کینیڈا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ کینیڈا کے وزیر نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان کی حکومت کو ایسی رپورٹس موصول ہوئیں ہیں کہ اس بحری جہاز پر انسانی سمگلروں کے علاوہ بعض افراد سری لنکا میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اس جہاز میں ایسا پہلو پایا گیا تو امکانی طور پر تمام پناہ گزینوں کو واپس سری لنکا روانہ کیا جا سکتے ہیں۔

کینیڈا میں تامل سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کی تنظیم نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ بحری جہاز کے تمام افراد کو انسانی ہمدردی کے تناظر میں سیاسی پناہ دے دی جائے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ایسے تمام افراد سری لنکا کی سنہالی بولنے والی اکثریتی آبادی کے سامنے انتہائی مشکلات کا شکار رہ چکے ہیں۔ کینیڈین تامل کی نیشنل کونسل کے ترجمان کرشنا سروانا موتو کا اپیل میں کینیڈین حکام سے کہنا ہے کہ بحری جہاز پر سوار سری لنکن پناہ گزین خصوصی رحم کے مستحق ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی حکومتی جبر کا شکار ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب سری لنکا کی حکومت نے کینیڈا کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بحری جہاز کو واپس بھیجا جائے کیونکہ اس پر وہ لوگ سوار ہیں جن کا تعلق تامل ٹائیگرز کی تنظیم سے تھا اور یہ شکست خوردہ عناصر ہیں جو انسانی سمگلنگ کے ذریعے کینیڈا پہنچنا چاہتے ہیں۔ کینیڈا کی حکومت کو خدشہ ہے کہ ایسے افراد بیرون ملک قدم جما کر تامل علاقے میں دوبارہ بے سکونی کا سبب بن سکتے ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں