1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلمان تاثیر کا قتل، عالمی رہنماؤں کی مذمت

5 جنوری 2011

پاکستانی صوبہ پنجاب کے گورنر کے قتل پر عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ امریکہ، یورپی یونین، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے سلمان تاثیر کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/zteW
سلمان تاثیر: فائل فوٹوتصویر: DW

منگل کے روز امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے گورنر کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی موت کو ’بہت بڑا نقصان‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی ہمدردیاں سلمان تاثیر کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ انہیں سلمان تاثیر سے ملنے کا موقع ملا تھا اور وہ ان کی تعلیم عام کرنے اور رواداری کو فروغ دینے کی کوششوں سے متاثر ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں حکومت اور عوام کی ملک میں امن اور استحکام لانے کی کوششوں میں ان کا ساتھ دینے کے وعدوں پر کاربند رہے گا۔

دوسری جانب یورپی یونین، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے بھی قتل کی اس واردات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یورپی یونین کی سربراہ برائے خارجہ امور کیتھرین ایشٹن نے قاتل کے ممکنہ دیگر ساتھیوں کے پکڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو جلدازجلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے گورنر کے خاندان اور پاکستانی عوام سے اظہار تعزیت بھی کیا۔

Pakistan Gouverneur Salman Taseer ermordet
سلمان تاثر ڈوئچے ویلے کو انٹرویو ریکارڈ کرواتے ہوے، ان کے ساتھ تنویر شہزاد بیٹھے ہیںتصویر: DW

فرانس وزارت خارجہ کی نائب ترجمان Christine Fages کا کہنا تھا کہ فرانس، گورنر تاثیر کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سلمان تاثیر کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان میں ’جمہوری اداروں کا دفاع کرنے کی جرات‘ تھی۔

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا کہ منگل کے روز گورنر کے قتل سے ان کو انتہائی صدمہ ہوا ہے۔ انہوں نے اس قتل کوملکی قیادت کے لئے نقصان قرار دیا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے جنرل سیکریڑی بان کی مون نے گورنر پنجاب کو نمایاں لیڈر قرار دیتے ہوئے ان کے قتل کو ’پاکستان کے لئے نقصان‘ قرار دیا ہے۔

سلمان تاثیر منگل کے روز اسلام آباد کے ایف سکس سیکٹر میں ایک سرکاری پولیس اہلکار کی فائرنگ سے قتل ہو گئے تھے۔ گورنر پنجاب سلمان تاثیر پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن بنیامین کی سربراہی میں ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس ٹیم میں فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی، سویلین خفیہ ادارے IB کے علاوہ وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے کے اہلکاربھی شامل ہیں۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں