سی آئی اے کے پاکستان چیف اسلام آباد سے ’رخصت‘
31 جولائی 2011امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پہ بتایا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے سے وابستہ اسلام آباد کے اسٹیشن چیف خرابی صحت کے باعث پاکستان سے امریکہ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان کے لیے سی آئی اے کے اسی اہلکار نے دو مئی کو دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق لیڈر اسامہ بن لادن کی پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ایک امریکی آپریشن میں ہلاکت کے ضمن میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق سی آئی اے کے چیف کو واشنگٹن میں صدر اوباما اور ان کی انتظامیہ کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
''زیادہ تر لوگ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ سی آئی اے کے چیف نے تاریخ ساز انٹیلیجنس فتح میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اور اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ پاکستانی اس بارے میں کیا سوچتے ہیں،‘‘ امریکی عہدیدار کے الفاظ۔
تاہم امریکی ٹی وی اے بی سی نیوز نے امریکی اور پاکستانی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے سی آئی اے کے چیف شاید اب واپس پاکستان نہ جائیں۔ خیال رہے کہ یہ سات ماہ میں پاکستان سے دوسرے امریکی سی آئی اے چیف کی رخصتی ہے۔ موجودہ چیف کے پیش رو کا نام ظاہر ہو جانے کے بعد ان کو پاکستان چھوڑنا پڑا تھا۔
اے بی سی کے مطابق سی آسی اے چیف کے پاکستان چھوڑنے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کی توقع ہے کیوں کہ مذکورہ چیف کے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے بعض اعلیٰ حکام کے ساتھ تعلقات انتہائی خراب ہیں۔
اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات خراب ہیں۔ امریکہ پاکستان کی فوجی امداد میں کٹوتی کرچکا ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کا فقدان موجود ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف