سیلاب سے کشمیر میں بھی بربادی
7 اگست 2010کشمیر کے متعدد دیہات میں ہفتے کو شدید بارشوں کے باعث امدادی کام معطل رہے جبکہ حکام خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ریاست میں سیلاب کی پیشگی اطلاع نہ ہونے کے سبب ہوئیں۔ چار سو افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں۔ سیلابی ریلے میں بھارتی فوج کی متعدد چوکیاں بھی بہہ گئیں اور 25 فوجی لاپتہ ہیں۔
لداخ کے علاقے میں موجود بازار کی دکانوں کو عارضی سرد خانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ سیلاب کی نذر ہونے والے بہت سے افراد بھارت کی مختلف ریاستوں سے کشمیر میں کام کرنے کی غرض سے موجود تھے۔
لیہہ کے علاقے سے گزرنے والے سیلاب کے چھ فٹ اونچے ریلے نے ہر طرف تباہی پھیلا رکھی ہے۔ بارشوں سے پہلے بھی علاقے کے دریاؤں میں پانی کی سطح اونچی تھی، جس کی وجہ پہاڑوں پر برف کا تیزی سے پگھلنا بتائی جا رہی ہے۔
وادی کے جنوب کا یہ پہاڑی علاقہ سیاحوں میں خاصا مقبول ہے۔ ریاست میں سیاحت کے محکمے کے ڈائریکٹر فاروق شاہ نے ایک غیر ملکی سیاح کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ لیہہ کے ہوٹلوں میں لگ بھگ 3 ہزار سیاح موجود ہیں، جو اب ہنگامی امداد کے کاموں میں حکام کی معاونت کر رہے ہیں۔ سیلابی ریلہ گزرنے کے بعد بھارتی فضائیہ کا ایک طیارہ بھی امدادی سامان لے کر لیہہ کے ہوائی اڈے پر اتر گیا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: امجد علی