سیلاب متاثرین میں گندم کے بیج کی تقسیم
28 اکتوبر 2010پاکستان میں گندم بنیادی طور پر خوراک کا لازمی جزو تصور کیا جاتا ہے اور لاکھوں لوگ گندم کو چاول پر فوقیت دیتے ہیں۔ پنجاب کے وسیع میدان گندم کی فصل کو کاشت کرنے میں مشہور ہیں۔ رواں برس پاکستان میں تاریخ کے بدترین سیلاب کے نتیجے میں زرعی اراضی کا ایک بڑا رقبہ تباہ ہو گیا تھا۔ اس دوران پے در پے سیلابی ریلوں کی وجہ سے کسانوں کا جمع کردہ بیج بھی بہہ گیا تھا۔ اس باعث چھوٹے کسانوں سمیت بڑے زمیندار بھی پریشان تھے کہ گندم کا بیج کہاں سے حاصل کیا جائے گا۔ اسی پریشانی کے تناظر میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) نے پانچ لاکھ کسانوں میں گندم کی فصل کاشت کرنے کے لئے بیج کی تقسیم کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔
FAO کا خیال ہے کہ پاکستان میں دسمبر کے اختتام پر بارانی و نہری زمینوں پر گندم کی کاشت کا عمل مکمل کر لیا جاتا ہے۔ گندم کی تیار فصل کی کٹائی بعض علاقوں میں، خاص طور پر بارانی زمینوں پر، اگلے سال مارچ کے آخر یا موسم بہارکے آغاز پر شروع ہو جاتی ہے۔
بیج کی جلدی تقسیم سے مراد یہ ہے کہ متاثرہ بارانی علاقوں کے کسان بھی اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔ خوراک و زراعت کے عالمی ادارے کے مطابق کسانوں کو اگلے دنوں میں مختلف سبزیوں کے بیج بھی فراہم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کسانوں کو کاشت کے بعد زرعی کھاد کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے کے پروگرام کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لئے اس مناسبت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیہاتوں میں بحالی کے بعد، آبادکاروں کو گھریلو مال مویشی کی افزائش میں بھی معاونت فراہم کی جائے گی۔
سیلاب متاثرین کی امداد کو بروقت کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے ادارے کو مختلف ممالک اور امدادی اداروں کی جانب سے 67 ملین ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی جا چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے متاثرین سیلاب کی امداد کی مد میں 107 ملین ڈالر کا تخمینہ لگانے کے بعد عالمی سطح پر اپیل جاری کی تھی۔
پاکستان میں رواں برس کے سیلابوں سے لاکھوں کسانوں کے ساتھ ساتھ 60 لاکھ ایکڑ اراضی متاثر ہوئی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطًف بلوچ