شمالی وزیرستان: امریکہ کے لیے جاسوسی کے الزام میں چار افراد کا قتل
2 مارچ 2011اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں میں پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے کے ایک اہلکار کا نام لیے بغیر حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ان چاروں مقتولین کی لاشیں حکام کو منگل کے روز شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے سے ملیں۔
سکیورٹی ذرائع کے بقول طالبان عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے ان چاروں افراد کی لاشوں کے قریب ہی سے حکام کو باغیوں کے ایسے تحریری پیغام بھی ملے، جن میں لکھا گیا تھا کہ جو کوئی بھی طالبان کے خلاف جاسوسی کرے گا، اس کا حشر بھی ویسا ہی ہو گا جیسا ان چاروں افراد کا۔
پاکستانی خفیہ سروس کے ایک اور اہلکار نے اس بارے میں بتایا کہ قتل کیے جانے والے چاروں مبینہ جاسوس اسی علاقے کے مقامی باشندے تھے۔
افغانستان کے ساتھ سرحد سے ملحقہ پاکستان کے نیم خود مختار قبائلی علاقوں میں ماضی میں بھی متعدد ایسے واقعات دیکھنے میں آتے رہے ہیں، جن میں عسکریت پسندوں نے مقامی باشندوں کو امریکہ کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں قتل کر دیا تھا۔
پاکستانی قبائلی علاقوں میں مقامی طالبان کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کے رہائشی مالی ادائیگیوں کے بدلے امریکہ کو وہاں طالبان کے ٹھکانوں کے بارے میں اطلاعات دیتے رہتے ہیں، جن کے نتیجے میں وہاں مخصوص اوقات اور مقامات پر مبینہ امریکی ڈرون طیاروں کے ذریعے خونریز حملے کیے جاتے ہیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: شادی خان سیف