1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا سے متعلق مذاکرات، جنوبی کوریائی صدر چین میں

9 جنوری 2012

جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ بک اپنے ایک سرکاری دورے پر آج پیر کو چین پہنچ گئے جہاں ان کی گفتگو کا مرکزی موضوع ممکنہ طور پر کمیونسٹ شمالی کوریا کی نئی قیادت ہو گی۔

https://p.dw.com/p/13gJi
جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ بکتصویر: AP

بیجنگ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر اپنے دورہء چین کے دوران چینی قیادت کے ساتھ اس بارے میں بھی مشورے کریں گے کہ شمالی کوریا کو اس کا ایٹمی پروگرام ترک کرنے پر آمادہ کرنے کی کوششوں کو آگے کیسے بڑھایا جا سکتا ہے۔

اس دورے کے دوران صدر لی میونگ بک کی اہم ترین ملاقات چینی صدر ہو جن تاؤ کے ساتھ ہو گی جو آج شام عمل میں آئے گی۔ صدر لی کے دفتر کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات میں شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اِل کے گزشتہ مہینے انتقال کے بعد پیدا ہونے والے حالات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

جنوبی کوریائی خبر ایجنسی یون ہاپ نے سیول سے لکھا ہے کہ اس دورے کے دوران لِم سُنگ نَم بھی صدر لی میونگ بک کے ہمراہ ہیں۔ وہ شمالی کوریا کے متنازعہ ایٹمی پروگرام سے متعلق چھ فریقی مکالت میں جنوبی کوریا کے نمائندگی کرتے ہیں۔ اس دورے کے دوران لِم سُنگ نَم بھی بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔

NO FLASH Hu Jintao
اس دورے کے دوران صدر لی میونگ بک کی اہم ترین ملاقات چینی صدر ہو جن تاؤ کے ساتھ ہو گیتصویر: dapd

پیونگ یانگ کے ایٹمی پروگرام سے متعلق چھ فریقی مذاکرات کے بارے میں چین کی خواہش بھی یہی ہے کہ یہ بات چیت جلد از جلد بحال ہونی چاہیے۔ چھ فریقی گروپ میں شمالی کوریا، امریکہ، چین، جنوبی کوریا، جاپان اور روس شامل ہیں۔

انہی مذاکرات اور شمالی کوریا کی موجودہ صورت حال کے سلسلے میں چینی اور جنوبی کوریائی حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد امریکی نائب وزیر خارجہ کُرٹ کیمپ بیل نے ابھی گزشتہ ہفتے ہی چین سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ بیجنگ پیونگ یانگ پر اثر انداز ہوتے ہوئے شمالی کوریا کو کسی بھی قسم کی فوجی اشتعال انگیزی سے باز رکھے۔

اس اشتعال انگیزی کا امکان اس وقت پیدا ہو گیا تھا جب کِم جونگ اِل کے انتقال کے بعد پیونگ یانگ میں اقتدار اس آنجہانی رہنما کے تیسرے اور 30 سالہ بیٹے کِم جونگ اُن کو منتقل کیا جا رہا تھا۔

جنوبی کوریائی رہنما چین میں ملکی قیادت کے ساتھ شمالی کوریا کی نئی لیڈرشپ سے متعلق اس لیے بھی تفصیلی تبادلہ خیال چاہتے ہیں کہ ان کی رائے میں ابھی تک اقتدار کی منتقلی کے عمل سے گزرنے والے کمیونسٹ شمالی کوریا کے رویے میں کوئی بھی اچانک تبدیلی کسی بھی وقت ممکن ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں