شینگن ویزے کے اجراء کے لئے قواعد میں تبدیلی
4 اپریل 2010تقریباً دس ملین افراد کو ہرسال شینگن ممالک کے ویزے جاری کئے جاتے ہیں۔ شینگن معاہدے میں 25 یورپی ریاستیں شامل ہیں اور اسے آزاد سرحدی معاہدہ بھی کہا جاتا ہے ۔ شینگن زون میں سرحدوں پر مسافروں کی نگرانی نہیں کی جاتی اور عام شہریوں کو آزادانہ آمدورفت کی مکمل اجازت ہے۔
اس نئی پالیسی کو ’ویزا کوڈیکس‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ شینگن زون میں شامل تمام پچیس ریاستوں کے لئے ہے۔ اب تک ایسا ہوتا آیا ہے کہ شینگن ویزا حاصل کرنے کے لئے معاہدے میں شامل ریاستوں کے سفارت خانوں میں درخواستیں جمع کرانی ہوتی ہیں اور یہ ممالک اپنے قوائد و ضوابط کے تحت ان درخواستوں پرکام کرتے ہیں۔ یورپی یونین میں کمشنر برائے انصاف سیسیلیا مالم شٹروکہتی ہیں کہ نئی ویزا کوڈیکس کے ذریعے اس عمل کو مزید سہل کر دیا گیا ہے، ٫یورپی یونین کے نئے ویزا کوڈیکس کا مقصد شینگن زون کی تمام ریستوں میں ویزےکے طریقہ کار میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔ تاکہ شنیگن ویزا حاصل کرنے والے لاکھوں لوگوں کو کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘
پانچ اپریل سے یونین کے تمام ممالک ایک ہی طریقہ کار اور ضوابط کے تحت شینگن ویزے جاری کریں گے۔ اس میں طالب علموں، سیاحوں، اور روزگارکے متلاشی افراد تین ماہ تک کا ویزا حاصل کرسکتے ہیں اور اس عمل کو مزیدآسان بنا دیا گیا ہے۔ بالغوں کے لئے ویزا فیس ساٹھ جبکہ چھ سے بارہ سال کے عمرکے بچوں کے لئے یہ فیس پینتیس یورو ہو گی۔ صرف یہی نہیں ویزا فارم کو بھی مختصرکرکے سہل بنا دیا گیا ہے۔ یورپی کمشنر ژان ڈےکیسوٹر کہتے ہیں کہ شینگن ویزا جاری کرنے کا پرانا نظام کافی کمزور تھا: ’میرے خیال میں ہمیں یہ بات تسلیم کرنا ہو گی کہ پرانا نظام صارفین کے لئے مشکل تھا۔ اس میں ویزا فارم حاصل کرنے اور درخوست جمع کرانے کے لئے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا۔‘
نئے ویزا کوڈیکس میں یہ سب کچھ تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب شینگن معاہدے میں شامل ممالک کے سفارت خانوں پر لازم ہے کہ وہ دو ہفتوں کے دوران ویزا فارم جمع کرانے کے لئے تاریخ دیں۔ پھر ان کے پاس شینگن ویزا جاری کرنے یہ نہ کرنے کے لئے دوہفتوں کا ہی وقت ہو گا۔ ویزا مسترد کئے جانے کی صورت میں وجہ بتانا لازمی ہوگی۔ نئے ویزا کوڈیکس کا اطلاق یورپ کےان ممالک پر نہیں ہو گا،جو یونین میں توہیں لیکن آزاد سرحدی معاہدے میں شامل نہیں ہیں، جیسا کہ برطانیہ، آئرلینڈ رومانیہ، بلغاریہ اور قبرص۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: ندیم گِل