عالمی سطح پر بیماریوں کے خلاف مشترکہ مہم
12 نومبر 2014’GAVI ویکسین الائنس‘ کے نام سے شروع کی جانے والی اس پیش قدمی میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل ذاتی طور پر فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔
اس منصوبے کے لیے کئی بلین ڈالر درکار ہیں، جنہیں جرمن حکومت اور گیٹس فاؤنڈیشن مل کر جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وفاقی جرمن وزیر برائے اقتصادی اشتراک عمل گیرڈ میولر نے حال ہی میں برلن میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا،’GAVI ویکسین الائنس‘ گزشتہ 50 برسوں میں ترقیاتی امداد کے شعبے میں اشتراک عمل کی بڑی اور کامیاب مثالوں میں سے ایک ہے۔
2000 ء میں وجود میں آنے والی اس پیش قدمی کے ذریعے اب تک دنیا بھر میں 450 ملین بچوں کو ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ جرمن وزیر کے مطابق اب پولیو جیسی بیماری کا علاج بھی کوئی بڑا مسئلہ نہیں رہا ہے۔ گیرڈ میولر نے اس ضمن میں بل گیٹس کا شکریہ ادا کیا، جو نہ صرف مائیکرو سافٹ کے بانی ہیں بلکہ ’بِل اینڈ میلنڈا فاؤنڈیشن‘ کے صدر بھی ہیں اور ان کی گراں قدر خدمات اور لگن کے سبب ٹیکوں کی اس مہم کو اتنی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس الائنس کے اراکین میں عالمی ادارہٴ صحت ڈبلیو ایچ او، متعدد ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور ٹیکے ساز کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
GAVI کو اب مزید سرمائے کی ضرورت ہے۔ فنڈ اکٹھا کرنا ہی بل گیٹس کے حالیہ دورہٴ برلن کا ایک بنیادی مقصد تھا۔ جرمن دارالحکومت میں بل گیٹس نے جرمن وزیر گیرڈ میولر سے ملاقات سے پہلے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ بات چیت کی۔ 26 اور 27 جنوری 2015 ء کو جرمن چانسلر کی سرپرستی میں برلن میں ایک ڈونر کانفرنس کا انعقاد ہونا ہے۔ GAVI کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے 2016ء سے 2020 ء کے دوران 7.5 بلین ڈالر جمع کرنا مقصود ہے تاکہ GAVI کے پلان کے مطابق آئندہ پانچ برسوں کے اندر اندر دنیا بھر میں 300 ملین بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا سکیں اور اس طرح 6 ملین بچوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔
جرمنی کا اہم کردار
بل گیٹس امید کر رہے ہیں کہ جرمنی اقتصادی طور پر مزید مضبوط ہوگا اور اپنے تکنیکی علم اور دنیا بھر میں پائے جانے والے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے دیگر ریاستوں کو بھی اس مہم اور انسانیت کی اس خدمت میں شریک ہونے پر آمادہ کر لے گا۔ جرمن وزیر میُولر نے کہا ہے کہ جرمنی اس پروجیکٹ کے لیے 30 ملین ڈالر کی رقم کی سالانہ ادائیگی کو بڑھا کر 40 ملین ڈالر کر دے گا۔
بل گیٹس نے ترقی پذیر ممالک میں جاری ہیلتھ پروگراموں میں جرمنی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے اس پر چانسلر میرکل کا شکریہ ادا کیا۔ بل گیٹس کے بقول، ’ایبولا وائرس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ نظر انداز کیے جانے والے اس مہلک انفیکشن کے بارے میں ریسرچ کے ساتھ ساتھ اس کے شکار انسانوں کی ہنگامی امداد بھی نہایت ضروری ہوتی ہے۔ ساتھ ہی غریب ممالک میں صحت کے نظام کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرِ نو کا عمل بھی بہت اہم ہے کیونکہ صحت کا بحران راتوں رات ایک عالمگیر مسئلہ بن سکتا ہے۔ یہ ایک نہایت خوش آئند بات ہے کہ تمام دنیا اس وقت مل کر ایبولا کے خلاف جنگ کر رہی ہے۔ دوسری جانب بہت سی اموات سے بچا جا سکتا تھا۔ ایبولا کی وبا نے دنیا کو ایک سبق سکھا دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ ہر وقت خود سے پوچھا جاتا رہے، کیا ہم عالمی سطح پر بیماریوں کے خلاف جنگ میں کافی کام کر رہے ہیں؟‘‘