عراق کے مرکزی بینک پر حملہ، کم ازکم 26ہلاک
14 جون 2010اطلاعات کے مطابق فوج کی وردی میں ملبوس خود کش حملہ آوروں نے اتوار کو اِس بینک پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز اور ان حملہ آوروں کے مابین خوں ریز جھڑپیں شروع ہو گئیں، جو تین گھنٹے تک جاری رہیں۔
عراقی وزارت دفاع کے مطابق اس دوران ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں موقع پر موجود کئی افراد ہلاک ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آور بینک کی عمارت کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق صرف ایک گھنٹے کے دوران ہی آٹھ دھماکے سننے میں آئے تاہم آزادانہ طور پر ان دھماکوں کی تعداد اور نوعیت کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
عراقی حکام کے مطابق انتہا پسندوں کے اس حملے کے فوراً بعد ہی مزید سیکیورٹی طلب کر لی گئی۔ عینی شاہدین کےمطابق اس دوران کئی جنگی ہیلی کاپٹر بھی بینک کی عمارت کے اوپر پرواز کرتے دیکھے گئے۔
عراقی سیکیورٹی فورسز کے ترجمان میجرجنرل قاسم عطاء نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس دوران کم ازکم پندرہ افراد ہلاک جبکہ ساٹھ زخمی ہوئے تاہم پولیس اورہسپتال ذرائع کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد چھبیس ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بینک کا عملہ تھا، جو چھٹی کے بعد واپس گھروں کو جانے والا تھا۔
عطاء نے بتایا کہ اگرچہ بینک لوٹنے کا مشتبہ منصوبہ ناکام بنا دیا گیا تاہم بینک کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک نشریاتی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آوروں نے خود کو بینک کے مرکزی دروازے پر ہی اڑا لیا۔ عطاء نے کہا کہ ابھی تک یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ حملہ آوروں کی نیت بینک لوٹنے کی تھی، عمارت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی یا پھرعملے کو یرغمال بنانے کی۔ انہوں نے اس حملے کے لئے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو قصور وار قرار دیا۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق عراق میں صرف مئی کے مہینے میں مخلتف پُر تشدد واقعات میں کم ازکم 337 افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: امجد علی