غزہ سے متعلق اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جانا چاہئے: اسپین
13 جون 2010اِس ملاقات میں ساپاتیرو نے محمود عباس کو یقین دلایا کہ غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کروانے کے سلسلے میں اسپین، اسرائیل پر سفارتی دباؤ ڈالے گا۔ ساپاتیرو نے کہا کہ غزہ پٹی میں ابتر انسانی صورتِ حال کے پیشِ نظر وہ اِس معاملے میں پوری یورپی یونین کی جانب سے ایک ’مستحکم مشترکہ موقف‘ کے لئے کوشاں ہوں گے۔
اسپین کے وزیر خارجہ مِگل موراتینوس پیر 14 جون کو لکسمبرگ میں یورپی یونین کے دیگر وُزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کرنے والے ہیں، جہاں وہ یہ تجویز پیش کریں گے کہ غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کروائی جائے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق لکسمبرگ کے اِس اجلاس میں یونین کے وُزرائے خارجہ اسرائیل پر زور دیں گے کہ وہ آئندہ نمایاں طور پر زیادہ مقدار میں ساز و سامان اِس گنجان آباد فلسطینی علاقے میں جانے کی اجازت دے دے۔
تین سال پہلے غزہ پٹی میں اقتدار انتہا پسند فلسطینی تنظیم حماس کے ہاتھوں میں چلا گیا تھا اور تب سے اسرائیل نے اِس علاقے کو بیرونی دُنیا سے کاٹ کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیل نے اکتیس مئی کو غزہ کے فلسطینیوں کے لئے امدادی سامان لے کر جانے والے بحری جہازوں کے ایک قافلے پر حملہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں نو امدادی کارکن ہلاک ہو گئے تھے۔ اِس اسرائیلی کارروائی کی دُنیا بھر کی جانب سے مذمت کی گئی تھی۔
مَیڈرڈ میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ وہ ’یورپی یونین کے کردار اور اُس کے سیاسی موقف‘ سے مطمئن ہیں۔ اُنہوں نے اِسی ہفتے امریکی صدر باراک اوباما کے ساتھ ہونے والی اپنی بات چیت کو بھی ’تعمیری‘ قرار دیا۔ پیر چودہ جون کو فلسطینی صدر، پیرس میں ایلی زے پیلیس میں فرانسیسی سربراہِ مملکت نکولا سارکوزی کے ساتھ کھانے پر ملاقات کرنے والے ہیں۔ اِس ملاقات میں بھی غزہ کے شہریوں کے ابتر حالات پر تبادلہء خیال کیا جائے گا۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: عابد حسین