1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ میں لڑائی جاری، جنگ بندی کے اشارے

18 نومبر 2012

ہفتے کے روز بھی غزہ میں اسرائیلی فضائیہ نے عسکری تنظیم حماس کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ دوسری جانب حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغے جانے کا سلسلہ جاری رہا۔

https://p.dw.com/p/16l6N
تصویر: Reuters

ہفتے کو مسلسل چوتھے روز بھی غزہ پٹی میں جنگی صورت حال برقرار رہی اور اسرائیل اور حماس نے ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ اسی دوران ایسی خبریں بھی موصول ہوئیں جن سے جنگ بندی کے مبہم اشارے ملے۔

اس تنازعے میں اب تک کم از کم اڑتالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تین اسرائیلی شہریوں سمیت پینتالیس فلسطینی بھی شامل ہیں۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں چودہ کے قریب عام شہری ہیں۔ اسرائیل کے مطابق اس نے عسکری کارروائی میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

Tel Aviv - Flucht vor Raketen
حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغے جانے کا سلسلہ جاری رہاتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کے ایک اہلکار نے کہا کہ حماس کے جلا وطن رہنما خالد مشعل نے ہفتے کے روز مصری دارالحکومت قاہرہ میں ممکنہ جنگ بندی کے حوالے سے مصری رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے نمائندے بھی جنگ بندی کے امکانات پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ رہے ہیں۔


مصری صدر محمد مرسی نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کی حکومت اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں ہی کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ جنگ بندی کا کوئی راستہ نکال لیا جائے گا۔

محمد مرسی نے ہفتے کو ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں جنگ بندی کی امید ظاہر کی۔



دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما کے قومی سلامتی کے نائب مشیر بین روڈز نے بتایا کہ صدر اوباما اسرائیلی وزیر اعظر نیتن یاہو کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور دونوں رہنماؤں کا موقف ہے کہ کشیدگی میں کمی آنی چاہیے۔
جمعے کے روز اسرائیل نے یہ عندیہ بھی دیا تھا کہ وہ غزہ پٹی میں اپنی زمینی افواج بھی روانہ کر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی حکومت نے پچہتر ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی منظوری بھی دے دی تھی۔ اسرائیلی افواج کے ذرائع کے مطابق ضرورت پڑنے پر غزہ میں زمینی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ مبصرین کا تاہم کہنا ہے کہ غزہ میں زمینی کارروائی سے کشیدگی اور اموات میں اضافہ ہوگا اور ایسا کرنا اسرائیل کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا۔

Gaza Hamas Luftangriff Israel Ismail Haniyeh Premierminister Gebäude
تنازعے میں اب تک کم از کم اڑتالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: Reuters

shs / at (dpa, Reuters)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید