قطر کی پاکستان میں تین بلین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کی خواہش
24 اگست 2022پاکستان کو اس وقت جن مسائل کا سامنا ہے، ان میں اقتصادی بے یقینی اور سیاسی عدم استحکام سے لے کر زر مبادلہ کی کمی اور ادائیگیوں میں عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران تک سبھی کچھ شامل ہے۔ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کے صرف 7.8 بلین ڈالر کے برابر رہ جانے کا مطلب یہ ہے کہ اس جنوبی ایشیائی ملک کے پاس اپنی صرف ایک ماہ سے کچھ ہی زیادہ عرصے تک کی درآمدات کے لیے ادائیگیاں کرنے کی خاطر زرمبادلہ موجود ہے۔
فیفا ورلڈ کپ: قطر پاکستانی فوج سے مدد کا خواہاں، فائدہ کیا ہوگا؟
ان حالات میں پاکستانی روپے کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں قدر میں بھی حالیہ دنوں میں ریکارڈ حد تک کمی دیکھنے میں آئی جبکہ تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں پاکستان میں افراط زر کی شرح بھی 24 فیصد سے زائد رہی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا قطر کا دورہ
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اپنے ایک دو روزہ دورے پر کل منگل تیئیس اگست کے روز قطر پہنچے تھے۔ اس دورے کے دوران شہباز شریف نے پہلے منگل کے روز قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی، جس کے بعد آج بدھ کے روز انہوں نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ ملاقات میں باضابطہ مذاکرات بھی کیے۔
اس ملاقات کے موقع پر قطر کے امیر کے امیری دیوان کہلانے والے انتظامی دفتر کی طرف سے اعلان کیا گیا، ''قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (QIA) نے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مختلف تجارتی اور انویسٹمنٹ شعبوں میں تین بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اعلان کیا ہے۔‘‘
قطر 2022: انسانی حقوق کی صورت حال اب بھی پریشان کن
امیری دیوان کے مطابق، ''قطر کے امیر نے دونوں ممالک کے مابین برادرانہ اور اسٹریٹیجک نوعیت کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قطر کیو آئی اے کے ذریعے پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری اور پاکستان کے ساتھ اپنی تجارت میں مزید اضافے کا خواہش مند ہے۔‘‘
پی آئی اے
قبل ازیں منگل کے روز پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے قطر سرمایہ کاری اتھارٹی کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران اس ادارے کو پاکستان میں خاص طور پر توانائی اور ہوا بازی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی۔ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی اس خلیجی عرب ریاست کا ایسا خود مختار سرمایہ کاری فنڈ ہے، جس کے مالی وسائل کی مالیت 450 بلین ڈالر بنتی ہے۔
قطر روسی گیس پر انحصار کو کم کرنے میں مدد کرے گا، جرمنی
شہباز شریف کے قریبی ذرائع کے مطابق پاکستان قطر کو اپنے ریاستی اداروں کی ملکیت میں شراکت داری کی پیش کش کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔ ان اداروں میں پاکستان کی مسلسل بہت نقصان میں رہنے والی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے بھی شامل ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کا ایک اہم اجلاس آئندہ ہفتے ہونے والا ہے، جس میں اس ادارے کی طرف سے پاکستان کے لیے پہلے سے منظور شدہ مالی پروگرام کے تحت مزید ایک بلین ڈالر کی فراہمی کی منظوری سے متعلق مشورے کیے جائیں گے۔
پاکستان کو ان رقوم کی اشد ضرورت ہے جبکہ آئی ایم ایف نے اسلام آباد کے لیے اربوں ڈالر کے قرضوں کے طے شدہ پروگرام کے تحت ایک بلین ڈالر کی اس قسط کی فراہمی رواں سال کے آغاز سے روک رکھی ہے۔
م م / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)