1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مختاراں مائی کے مقدمے کی نظرثانی کے لیے پاکستان پر دباؤ

23 اپریل 2011

ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ پاکستان مختاراں مائی کے مقدمے میں پانچ ملزمان کی رہائی کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے سپریم کورٹ سے درخواست کرے۔

https://p.dw.com/p/112nq
تصویر: Abdul Sabooh

مختاراں مائی کے اس مقدمے پر ہوئے حالیہ فیصلے پر عالمی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ مائی کو 2002ء میں پنچایت کے ایک فیصلے پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ دراصل اس کے بھائی پر مخالف قبیلے کی ایک عورت کے ساتھ تعلقات رکھنے کا الزام تھا، اور پنچایت کا فیصلہ اس کی سزا تھی۔ مائی کے بھائی کی عمر اس وقت بارہ برس تھی۔

سپریم کورٹ کے ایک پینل نے جمعرات کو پانچ ملزمان کی رہائی کے خلاف مائی کی اپیل رد کر دی تھی۔ تاہم اہم ملزم عبدالخالق کے لیے عمر قید کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔

ہیومن رائٹس واچ نے پاکستان سے کہا ہے کہ اس مقدمے کی نظرثانی کے لیے سپریم کورٹ سے درخواست کرے۔ انسانی حقوق کے اس ادارے نے حکام سے مائی کے تحفظ کے لیے بھی کہا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مختاراں مائی نے کہا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔

Mukhtar Mai
مختاراں مائی اس مقدمے میں کسی طرح کی مزید اپیل نہ کرنے کا کہہ چکی ہیںتصویر: AP

ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر برائے ایشیا بریڈ ایڈمز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خواتین کے حقوق کے حوالے سے واضح پیغام دینا چاہیے اور یہ واضح کر دینا چاہیے کہ پنچایتوں کے ذریعے قانون ہاتھ میں نہیں لیا جا سکتا۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا، ’ انصاف کو یقینی بنانے میں ناکامی ظلم کے مترادف ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انصاف کے نظام کے سامنے خواتین کے حقوق کی کوئی وقعت نہیں ہے۔’

مائی اب اثرورسوخ رکھنے والے افراد کی جانب سے خطرہ محسوس کرنے والی خواتین کے تحفظ کے لیے مدد فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے عدالتی فیصلے کے بعد خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ وہ اس مقدمے میں کسی طرح کی مزید اپیل نہیں کریں گی۔ قبل ازیں انسدادِ دہشت گردی کی ایک مقامی عدالت نے تمام چھ ملزمان کے لیے سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا۔ تاہم لاہور ہائی کورٹ نے بعد ازاں پانچ افراد کی رہائی اور ایک کی سزائے موت کو عمر قید میں بدلنے کا حکم سنایا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ برقرار رکھا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں