1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسافر طیارے کی تباہی معاون پائلٹ کا ’دانستہ فیصلہ‘

مقبول ملک26 مارچ 2015

جرمن فضائی کمپنی جرمن ونگز کے مسافر طیارے کی تباہی کے واقعے کی چھان بین کرنے والے فرانسیسی ماہرین کے مطابق اس ہوائی جہاز کو غالباﹰ اس کے معاون پائلٹ نے دانستہ طور پر تباہ کیا۔

https://p.dw.com/p/1ExtZ
تصویر: picture-alliance/dpa/Airbus_Industrie

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی تازہ ترین رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی شہر مارسے میں اس واقعے کی تحقیقات کرنے والے ایک ماہر استغاثہ نے جمعرات 26 مارچ کے روز بتایا کہ 144 مسافروں اور عملے کے چھ ارکان کو لے کر جانے والا یہ ایئر بس طیارہ آلپس کے پہاڑی سلسلے میں منگل کے روز گر کر تباہ ہوا تھا تاہم اب ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ بظاہر اس ہوائی جہاز کا معاون پائلٹ اپنے ایک دانستہ فیصلے کے ساتھ اس کریش کی وجہ بنا۔

Frankreich Absturz Germanwings A320 (Bildergalerie)
تباہ ہونے والے جرمن مسافر طیارے کا ایک ٹکڑاتصویر: D. Bois/AFP/Getty Images

روئٹرز کے مطابق مارسے میں اس فرانسیسی پراسیکیوٹر نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسافر ہوائی جہاز کا معاون پائلٹ، جو ایک جرمن شہری تھا، پائلٹ کے کاک پٹ سے باہر جانے کے بعد وہ واحد فرد تھا جس کا اس ایئر بس طیارے پر مکمل کنٹرول تھا۔

فرانسیسی استغاثہ کے مطابق اس معاون پائلٹ نے نہ صرف پائلٹ کو واپس کاک پٹ میں آنے سے روکے رکھا اور دروازہ نہ کھولا بلکہ اس نے غالباﹰ طیارے کے کنٹرول پینل پر وہ بٹن بھی دبا دیا تھا، جس کے بعد اس ہوائی جہاز کی بلندی مسلسل کم ہونے لگی تھی۔

مارسے کے پراسیکیوٹر نے ٹیلی وژن پر براہ راست دکھائی جانے والی اس پریس کانفرنس میں بتایا کہ طیارے کی دوران پرواز بلندی میں یہی مسلسل کمی بالآخر اس کے آلپس کے پہاڑی سلسلے میں گر کر تباہی کا باعث بنی اور اب تک کے شواہد کے مطابق غالب امکان یہی ہے کہ معاون پائلٹ ہی اس طیارے کی تباہی کا سبب بنا۔

فرانسیسی تفتیشی ماہرین کے مطابق وہ طیارے کے معاون پائلٹ کے اس ’دانستہ اقدام‘ کے بارے میں اپنی رائے تک کاک پٹ میں کی گئی وائس ریکارڈنگ کے تجزیے کے بعد پہنچے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید