1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی کے ایک پُل پر بھگدڑ پھیلنے سے 22 ہلاک، 32 زخمی

عابد حسین
29 ستمبر 2017

بھارتی شہر ممبئی کے ایک ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع ایک پل پر گزرنے والے ہجوم میں بھگدڑ پھیل گئی۔ اس بھگدڑ کی وجہ سے کم از کم بائیس افراد مارے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق بتیس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2kxEe
Indien Mumbai Massenpanik auf Fußgängerbrücker
تصویر: Reuters/Danish Siddiqui

بھگدڑ ممبئی شہر کے ایک ریلوے اسٹیشن ایلفن اسٹون کے قریب واقع ایک قدرے تنگ پُل پر پھیلی۔ جمعہ انتیس ستمبرکی صبح میں بھگدڑ جس وقت پھیلی، اُس وقت ممبئی میں شدید بارش ہو رہی تھی۔ یہ پُل ایلفون اسٹون اور لوئر پارل نامی اسٹیشنوں کے درمیان واقع ہے۔ ان دونوں اسٹیشنوں کے قرب و جوار میں کئی سرکاری اور نجی اداروں کے دفاتر واقع ہیں۔ صبح اور شام کے وقت اس پل پر گزرنے والے افراد کی تعداد انتہائی زیادہ ہوتی ہے۔

بھارت میں ایک اور ٹرین حادثہ، 32 ہلاک

بھارت: ریلوے کو موثر بنانے کی کوشش ، وزیر کو مستعفی ہونا پڑ گیا

بھارت: ٹرین اور اسکول بس کا ٹکراؤ، بیس افراد ہلاک

پاک بھارت ریلوے افسران کی ملاقات‘ کئی اہم فیصلے

عینی شاہدین کے مطابق بھگدڑ پھیلنے کی وجہ ایک افواہ بنی، جس میں کہا گیا کہ پُل ٹوٹنے والا ہے۔ اس افواہ کے بعد لوگ اپنی جان بچانے کی خاطر پل پر سے کسی طرح نبیچے اترنے کی کوشش میں مصروف ہو گئے اور دھکم پیل شروع ہو گئی۔ لوگوں کی بھیڑ اتنی زیادہ تھی کہ دھکم پیل کے دوران اُن کا گزرنا مشکل ہو گیا۔ زیادہ تر افراد لوگوں کے جوتوں کے نیچے آ کر کچلے جانے کے باعث زخمی اور ہلاک ہوئے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ شدید بارش کی وجہ سے بھی لوگوں کو آگے یا پیچھے جانے میں مشکلات کا سامنا تھا اور اسی دوران بھگدڑ مچ گئی۔

Indien Mumbai Massenpanik auf Fußgängerbrücker
بھگدڑ کی وجہ سے دو درجن کے قریب مارے گئے ہیںتصویر: Reuters/Danish Siddiqui

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے وزیر صحت دیپک ساونت نے بھی بتایا ہے کہ بائیس ہلاکتوں کے علاوہ بتیس شدید زخمی ہیں۔ ساونت نے بعض زخمیوں کی حالت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ بھگدڑ میں زخمی ہونے والے کئی افراد کو بدن کی کئی ہڈیوں کے ٹوٹنے یا فریکچر کا سامنا ہے۔

ایلفن اسٹون اور لوئر پارل کے درمیان یہ تنگ پل روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد کی نقل و حرکت کو برداشت کرتا ہے۔ علاقے کے مکین کئی برسوں سے اس بے پناہ ہجوم کی پریشانی کو کم کرنے کے لیے اضافی پلوں کی تعمیر کا مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں۔ ریلوے اور ریاستی حکام کی خصوصی ٹیموں نے سروے بھی کیا لیکن عمل نہیں ہو سکا۔ اسی تناظر میں این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بعض افراد نے یہ بھی کہا کہ جو حادثہ ہوا ہے، اس کا خدشہ کئی ماہ پہلے سے ظاہر کیا جا رہا تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ریلوے کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔